جنگ یمن شروع کرنے والے آج یمن کی دلدل سے نکلنے کے لئے گڑگڑا رہے ہیں
اسلامی جمہوریہ ایران کے سینئر کمانڈر کا کہنا ہے کہ جہاں بھی ہم موجود ہیں وہاں امن برقرار ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سینئر کمانڈر جنرل علی فدوی کا کہنا تھا کہ مقدس ہفتہ دفاع کے دوران پہلی بار دو عالمی طاقتوں نے اتحاد کی اور ہمارے مقابلے کھڑی ہو گئيں لیکن اسلامی انقلاب کی طاقت کی وجہ سے وہ دفاعی پوزیشن میں آ گئیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 43 سال کے دوران امریکا، اسلامی انقلاب کے مقابلے میں ایک بھی کامیابی حاصل نہیں کر سکا جبکہ دفاع مقدس کے بعد جد جہد ختم نہیں ہوئی اور دوسرے تناظر اور پیرائے میں جاری رہی۔
جنرل علی فدوی کا کہنا تھا کہ مغربی ایشیا میں امریکا کی ساری سرگرمیاں صرف اس لئے تھیں کہ ہم تک اس کی رسائی رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کا مقصد، اسلامی انقلاب کے مقابلے میں کامیابی حاصل کرنا تھا لیکن اسے ایک بھی کامیابی ہاتھ نہیں لگی۔
جنرل علی فدوی کا کہنا تھا کہ جہاں پر بھی انقلاب اسلامی کی تھوڑی سی روح پھونکی گئی وہ جگہ تبدیل ہوگئی، اس کا واضح نمونہ اور مثال یمن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یمن نے اپنے میزائلوں اور ڈرون طیاروں کے بارے میں جو نمائش کا انعقاد کیا اگر سارے عرب ممالک جمع ہو جائیں تب بھی اس طرح کی نمائش کا انعقاد نہیں کر سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے جنگ یمن کا آغاز کیا تھا آج وہ درخواست کر رہے ہیں کہ ہمیں بحران سے نجات دلا دیں۔