میانمار میں مسلم مخالف مسودے کی منظوری، آسیان نے مذمت کی
Aug ۲۴, ۲۰۱۵ ۱۵:۲۹ Asia/Tehran
جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک کی تنظیم آسیان نے میانمار میں مسلمانوں کے خلاف نئے قوانین کی منظوری کی سختی سے مذمت کی ہے۔
رپورٹوں کے مطابق، میانمار کی پارلیمنٹ نے دو ایسے مسودوں کو قانونی حیثیت دی ہے جس میں مسلمانوں کی مذہبی آزادی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس قانون کے نفاذ سے عام انتخابات سے قبل کشیدگی اور مسلمانوں کے خلاف تشدد میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔ اس مسودے کی منظوری پر آسیان تنظیم کے انسانی حقوق کے مرکز نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ میانمار کی پارلیمنٹ میں منظور شدہ اس مسودے کے تحت مذہب کی تبدیلی اور متعدد شادیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ نئے مسودے کے تحت جو لوگ اپنا مذہب تبدیل کرنا چاہتے ہیں، انہیں متعلقہ مقامی عہدے داروں سے تائید حاصل کرنی ہوگی۔ قابل ذکر ہے کہ جو لوگ اس قانون پر عمل کرنے سے گریز کریں گے انہیں دو سال تک قید کردیا جائے گا۔ میانمار کی پارلیمنٹ نے اس مسودے کو، نسل و مذہب کی نام نہاد حمایت کے قانون کے تحت منظور کیا ہے۔