بحرین میں سیاسی قیدیوں کی حمایت میں مظاہرہ
بحرین میں سیاسی قیدیوں کی آزادی کے لئے ایک بار پھر مظاہرے کئے گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق بحرین کے دارالحکومت منامہ کے لوگوں نے جمعہ کے روز سڑکوں پر نکل کر مظاہرہ کیا اور بحرین کی جیلوں میں بند تمام قیدیوں اور سیاسی شخصیات کی آزادی کا مطالبہ کیا۔ البلاد القدیم، سترہ، جدحفص اور بحرین کے دیگر علاقوں میں بھی اسی طرح کے مظاہرے ہوئے ہیں۔
مظاہرین نے آل خلیفہ کے اہلکاروں کے ہاتھوں حکومت مخالفین کی گرفتاری کا عمل جاری رہنے کی مذمت کی۔ بحرینی عوام نے اپنے مظاہروں میں گرفتار کئے گئے آل خلیفہ حکومت کے مخالفین خاص طور سے جمعیت وفاق ملی کے سیکریٹری جنرل شیخ علی سلمان کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی کیا۔ مظاہرین نے بحرین میں غیر منصفانہ مقدموں اور گرفتاریوں کا عمل روکنے کے لئے اقوام متحدہ سے مداخلت کی اپیل بھی کی۔
مظاہرین نے ان مقدمات کا مقصد سیاسی مخالفین سے انتقام لینا قرار دیا۔ قابل ذکر ہے کہ بحرینی پارلیمنٹ نے، جس کے اکثر اراکین بحرینی بادشاہ کی طرف سے منصوب کئے جاتے ہیں، ابھی حال ہی میں دہشت گردی سے مقابلے کے بہانے جمہوریت پسند مخالفین کو سرکوب کرنے کے ہدف سے ایک نیا قانون پاس کیا ہے۔ بحرین میں چودہ فروری دوہزار گیارہ سے آل خلیفہ کی ڈکٹیٹر حکومت کے خلاف عوامی احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
بحرینی عوام اپنے ملک میں سیاسی آزادی، عدل و انصاف کے قیام، امتیازی سلوک کے خاتمے اور ایک منتخب نظام حکومت کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن بحرینی حکومت عوام کے ان مطالبات کو سعودی عرب سمیت بعض عرب ملکوں کی مدد سے سختی سے سرکوب کر رہی ہے۔