Dec ۱۵, ۲۰۱۵ ۱۱:۲۱ Asia/Tehran
  • بحرینی علما نے اپنے ایک بیان میں دینی تعلیمی مراکز پر آل خلیفہ حکومت کی نگرانی کے بارے میں شدید مخالفت کا اظہار کیا۔
    بحرینی علما نے اپنے ایک بیان میں دینی تعلیمی مراکز پر آل خلیفہ حکومت کی نگرانی کے بارے میں شدید مخالفت کا اظہار کیا۔

بحرین کے علمائے کرام نے دینی تعلیم کے مراکز پر آل خلیفہ حکومت کی نگرانی کی شدید مخالفت کی ہے۔

منامہ پوسٹ ویب سائٹ کے مطابق بحرین کے نامور علمائے کرام نے منگل کے روز اپنے ایک بیان میں دینی تعلیمی مراکز پر آل خلیفہ حکومت کی نگرانی کے بارے میں شدید مخالفت کا اظہار کیا۔ بحرینی علماء کے اس بیان پر سید جواد الوداعی، شیخ عیسا قاسم، سید عبد اللہ الغریفی اور شیخ عبد الحسین الستری نے دستخط کئے ہیں۔

دوسری جانب بحرین کے انسانی حقوق مرکز کے نائب سربراہ یوسف المحافظہ نے منگل کے دن بحرین کی آل خلیفہ حکومت کی عدلیہ پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ بحرین کی عدلیہ کیسوں کا دہرے معیار کی بنیاد پر جائزہ لیتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بحرین کی عدالت نے ایک پولیس اہلکار کو ایک عام شہری کے قتل کے الزام میں صرف چھے ماہ قید کی سزا سنائی جبکہ بحرین کے ایک عام شہری کو کمرہ عدالت میں صرف تالی بجانے پر ایک سال قید کی سزا سنائی ہے۔

واضح رہے کہ بحرین کی عدالت نے تیرہ دسمبر کو احمد العرب نامی ایک بحرینی شہری کو پرامن مظاہرے میں شرکت کے الزام میں تین سال قید کی سزا سنائی۔ سزا کا حکم سننے کے بعد اس نے کمرہ عدالت میں تالی بجادی اور پھر عدالت نے اس کی قید کی سزا تین سال سے بڑھا کر چار سال کردی۔ قابل ذکر ہے کہ احمد العرب کو مختلف الزامات کے تحت اب تک نواسی سال سے زائد قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔

ٹیگس