شام میں دہشت گرد گروہ احرار الشام کا ایک اہم سرغنہ ہلاک
دہشت گرد گروہ احرار الشام کا شام کے صوبے ادلب میں ایک اصلی سرغنہ ماجد حسین الصادق ہلاک ہو گیا ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق ہیومین رائٹس واچ نے ہفتے کے روز اعلان کیا ہے کہ دہشت گرد گروہ احرار الشام کا آپریشنل کمانڈر ماجد حسین الصادق اپنے تین ساتھیوں کے ساتھ بنش قصبے میں ایک حملے کے دوران مارا گیا ہے۔ ابوحسین کے نام سے مشہور ماجد حسین الصادق شام میں احرار الشام کا آپریشنل کمانڈر بننے سے قبل اس دہشت گرد گروہ میں کئی اہم عہدوں پر کام کر چکا تھا۔
ہیومین رائٹس واچ نے مزید کہا ہے کہ ایک نامعلوم شخص ہفتے کی شام کو موٹر سائیکل پر سوار ہو کر احرار الشام گروہ کے اڈے پر آیا اور اس نے دہشت گردوں کے درمیان پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جس کے نتیجے میں احرار الشام کا سرغنہ اپنے تین ساتھیوں سمیت ہلاک ہو گیا۔
شام میں سرگرم دہشت گردوں کے آپس میں گہرے اختلافات ہیں اور ان کے درمیان کئی مرتبہ خونریز جھڑپیں بھی ہو چکی ہیں۔
شام کے اندر مخالفین کے اتحاد کے سربراہ الیان مسعد نے ہفتے کے روز خبردار کیا ہے کہ شام میں بشار اسد کے اقتدار سے ہٹنے کی صورت میں حالات انتہائی تشویش ناک ہو جائیں گے اور اس ملک میں مخالفین کے درمیان اقتدار پر قبضہ کرنے کے لیے باہمی جھڑپیں شروع ہو جائیں گی جس سے یہ ملک تقسیم ہو جائے گا۔ انھوں نے روسی میدیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی گروپ بشار اسد کی اقتدار سے علیحدگی کی ضرورت پر زور دینے کی وجہ سے شامی حکومت کے ساتھ مخالفین کے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر بشار اسد کو انتخابات میں کامیابی حاصل ہوتی ہے تو اسے تسلیم کر لینا چاہیے۔