حلب کی مسجد پر حملہ، درجنوں شہید اور زخمی
سعودی عرب اور مغربی ملکوں کے حمایت یافتہ دہشت گردوں نےشام کے شہرحلب میں ایک مسجد اور آس پاس کے رہائشی مکانات پر راکٹوں سے حملہ کرکے کم سے کم تینتیس نمازیوں اور شہریوں کو شہید اورایک سوپینسٹھ دیگر کو زخمی کردیا ہے-
شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی نے خبردی ہے کہ دہشت گردوں کا یہ حملہ حلب شہرکے باب الفرج علاقے کی ملاخان جامع مسجد اور آس پاس کی رہائشی آبادی پر اس وقت ہوا جب لوگ نمازجمعہ اداکرکے مسجد سےباہر نکل رہےتھے - اس درمیان شام کی وزارت خارجہ نےاقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیئرمین سےکہا ہے کہ وہ حلب اور ادلب صوبوں کے شہروں پر دہشت گردوں کے حملوں کی مذمت کریں -
شامی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ پچھلے چند روزکے دوران دہشت گردوں کے وحشیانہ اقدامات میں شدت، دہشت گرد گروہوں کے حامی ملکوں کے کہنے پر آئی ہے تاکہ شام میں جنگ بندی کے معاہدے کو ناکام بناسکیں -
شام کی وزارت خارجہ نے صراحت کے ساتھ کہا ہے کہ اگر دہشت گردگروہوں کے لئے سعود ی عرب قطر اور ترکی کی حمایت نہ ہوتی تو رہائشی علاقوں میں دہشت گردانہ حملے جاری نہیں رہ سکتے تھے- شام ، گذشتہ پانچ برسوں سے دہشت گردی کے بحران کا شکار ہے گذشتہ فروری میں جاری ہونےوالی ایک رپورٹ میں کہاگیا تھا کہ شام میں گذشتہ پانچ برسوں سے جاری جنگ اور دہشت گردانہ حملوں میں اب تک چار لاکھ ستر ہزار افراد مارے جاچکےہیں - رپورٹوں میں یہ بھی کہا گیا ہے شام میں دہشت گردوں کے ذریعے مسلط کی گئی جنگ کی وجہ سے دسیوں لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں