بحرین میں شاہی حکومت کے خلاف احتجاج، جمہوریت کے قیام کا مطالبہ
بحرین کے عوام نے ایک بار پھر شاہی حکومت کے خلاف مظاہرہ کرکے ملک میں جمہوریت کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔
نمازجمعہ کی ادائیگی کے بعد دارالحکومت منامہ کے دراز ٹاون میں ہونے والے اس مظاہرے میں سیکڑوں بحرینی شہریوں نے حصہ لیا۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں قومی پرچم اور سرکردہ سیاسی رہنما شیخ علی سلمان کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور وہ شاہی حکومت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔
ملک میں تحریک جمہوریت کی قیادت کرنے والے شیخ علی سلمان ڈیڑھ سال سے زیادہ عرصے سے جیل میں بند ہیں۔
مظاہرین ملک پر مسلط خاندانی آمریت کے خاتمے،جمہوریت کے قیام اور شیخ علی سلمان سمیت تمام سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔
بحرین میں پچھلے پانچ برس سے سعودی عرب کی حمایت یافتہ شاہی حکومت کے خلاف پرامن مظاہرے ہو رہے ہیں۔
بحرین کی شاہی حکومت عوام کے مطالبات پر توجہ دینے کے بجائے سعودی عرب کے فوجیوں کے ساتھ مل کر عوامی تحریک دبانے کی کوشش کر رہی ہے جس کے دوران درجنوں افراد شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جبکہ بڑی تعداد میں لوگوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں بند کر دیا گیا ہے۔