ایران کے خلاف بحرین کے جھوٹے الزامات
ایران سے بحرین کی آل خلیفہ حکومت کی دشمنی کے دائرے میں اس ملک کی وزارت خارجہ نے الزام لگایا ہے کہ ایران، بحرین میں مداخلت کر رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق بحرین کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں بے بنیاد دعوی کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، بحرین کے داخلی امور میں مداخلت کرتے ہوئے اس ملک میں انتہا پسند گروہوں کو تربیت دے رہا ہے۔ بحرینی حکام اس سے قبل بھی بارہا اس قسم کے الزامات عائد کر چکے ہیں کہ ایران، بحرینی عوام کو آل خلیفہ حکومت کے خلاف اکسا رہا ہے۔ جنوری دو ہزار سولہ میں سعودی عرب میں اس ملک کے نامور عالم دین شیخ باقر نمر النمر کو پھانسی دیئے جانے اور تہران و ریاض کے سیاسی تعلقات میں کشیدگی بڑھنے کے بعد سعودی عرب اور بحرین نے اسلامی جمہوریہ ایران سے اپنے سیاسی تعلقات منقطع کر لئے۔ ایران کے خلاف بحرینی حکام، اپنے بے بنیاد الزامات ایسی حالت میں عائد کر رہے ہیں کہ اس ملک میں دو ہزار گیارہ سے آل خلیفہ حکومت کے خلاف بحرینی عوام کے پرامن احتجاج کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور آل خلیفہ حکومت کی سیکورٹی فورسز احتجاج کرنے والے بحرینی عوام کی سرکوبی کے لئے ہر طرح کے پرتشدد طریقے پر عمل کر رہی ہیں جبکہ بحرینی عوام اپنے ملک میں صرف سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔