بحرینی عوام کے حقوق کی جدوجہد جاری رہے گی: شیخ علی سلمان
بحرین کے سرکردہ سیاسی رہنما اور آمریت مخالف تحریک کے قائد شیخ علی سلمان نے اپنی مدت حراست میں توسیع کے فیصلے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے پر امن احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔
بحرین کی جمعیت وفاق ملی کے سربراہ شیخ علی سلمان نے شاہی حکومت کی نمائشی عدالت کی جانب سے اپنی مدت حراست میں توسیع کے بعد اپنے پہلے پیغام میں کہا ہے کہ عوامی مطالبات کی تکمیل تک پرامن احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
بحرین کی ایک نمائشی عدالت نے جون دو ہزار پندرہ میں جمعیت وفاق ملی کے سربراہ شیخ علی سلمان کو چار سال قید کی سنائی تھی جسے گزشتہ جمعرات کو بڑھا کر نو سال کر دیا گیا ہے۔ شیخ علی سلمان نے جیل سے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ سزائے قید میں توسیع انہیں عوام کے حقوق کی بالادستی کی تحریک باز نہیں رکھ سکتی۔
شیخ علی سلمان کی مدت حراست میں توسیع پر عالمی اداروں اور تنظیموں نے کڑی نکتہ چینی کی ہے اور بحرین کے عوام نے شاہی حکومت کی نمائشی عدالتوں کے ظالمانہ فیصلوں کے خلاف مختلف علاقوں میں مظاہرے کیے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے بحرین کی شاہی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت جمعیت وفاق ملی کے سربراہ شیح علی سلمان کو فوری طور رہا کر دے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی اپنے بیان میں جمعیت وفاق ملی بحرین کے سربراہ شیخ علی سلمان کی مدت حراست میں توسیع کی شدید مذمت کی ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بحرین کی اپیل کورٹ کے فیصلے کو آزادی بیان پر حملہ قرار دیا ہے۔
یورپی یونین کے عالمی امور کے شعبے نے بھی بحرین کے سرکردہ سیاسی رہنما شیخ علی سلمان کے خلاف عدالتی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے بحرین میں قومی آشتی کے عمل کو دھچکہ لگا ہے۔
انسانی حقوق کے عرب چینل نے بھی شیخ علی سلمان کے خلاف بحرینی اپیل کورٹ کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی اظہار کے خلاف قرار دیا ہے۔
منصفانہ مقدمات کی وکالت کرنے والی عالمی کونسل نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ شیخ علی سلمان کے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کیا گیا۔
بحرین میں فروری دو ہزار گیارہ سے شاہی حکومت کے خلاف عوامی تحریک جاری ہے۔ بحرین کے عوام ملک میں خاندانی آمریت کے بجائے ایک منتخب جمہوری حکومت کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ بحرین کی شاہی حکومت سعودی فوجیوں کے ساتھ مل کر عوامی تحریک کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے جس کے دوران اب تک درجنوں لوگ شہید اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔ بڑی تعداد میں لوگوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں بند کر دیا گیا ہے اور انہیں مختلف قسم کی سزائیں سنائی جا رہی ہیں۔