انسانی حقوق کے سرگرم کارکن نبیل رجب ایک بار پھر گرفتار
بحرین میں انسانی حقوق کے سرگرم کارکن نبیل رجب کو ایک بار پھر گرفتار کرلیا گیا ہے۔
انسانی حقوق کے معروف بحرینی کارکن نبیل رجب کی اہلیہ سمیہ رجب کے حوالے سے رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ آل خلیفہ حکومت کے فوجیوں نے ان کے گھر پر حملہ کیا، گھر کی تلاشی لی اور نبیل رجب کو گرفتار کر لیا۔
نبیل رجب کے بیٹے آدم رجب نے اپنے والد کی گرفتاری کے بعد ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ کوئی نئی بات نہیں ہوئی ہے ، بس اتنا ہوا ہے کہ میرے والد کو ایک بڑی جیل سے چھوٹی جیل میں منتقل کر دیا گیا ہے ۔ انھوں نے لکھا ہے کہ " یہ لوگ کب سمجھیں گے کہ جذبہ آزادی ہماری سرشت میں شامل ہے اور اس جذبے کو میرے والد نبیل رجب سے سلب نہیں کیا جاسکتا ۔
قابل ذکر ہے کہ آل خلیفہ حکومت نے اس سے قبل یکم اپریل دو ہزار پندرہ کو بھی انسانی حقوق کے معروف کارکن نبیل رجب کو گرفتار کیا تھا اور ان کی جسمانی حالت خراب ہونے کی بنا پر چند مہینے کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا تھا، لیکن ان کے ملک سے باہر نکلنے پر پابندی تھی۔
نبیل رجب نے بحرین میں انسانی حقوق کی پامالی اور جیلوں میں سیاسی قیدیوں کے ساتھ انتہائی غیر انسانی سلوک پربارہا اعتراض کیا ہے ۔ انھوں نے اسی کے ساتھ عوام کی سرکوبی میں سعودی افواج کی مشارکت پر بھی سخت اعتراض کیا ہے۔
بحرین کی ظالم شاہی حکومت نے نبیل رجب پر یمن پر سعودی جارحیت میں بحرین کی شرکت پراعتراض اور فوج کی توہین کا الزام لگایا ہے