آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت کی منسوخی پر ردعمل
بحرین کے عوام اور سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کرنے کے ظالم شاہی حکومت کے اقدام کی مذمت کی ہے اور اس ظالمانہ فرمان کے نتائج کی جانب سے آل خلیفہ حکومت کو خبردار کیا ہے۔
منامہ سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق بحرین کے انقلابی نوجوانوں کی چودہ فروری نامی تںظیم نے ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت کی منسوخی کا مقصد ملک میں مذہبی اور فرقہ وارانہ جنگ شروع کرا نا ہے۔
اس تنظیم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آل خلیفہ حکومت اس قسم کے اقدامات، اپنے امریکی اور برطانوی آقاؤں کے حکم پر انجام دے رہی ہے۔
بحرینی حریت پسندوں کی تحریک کے سربراہ سعید شہابی نے ، آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آل خلیفہ کی ظالم حکومت نے بحرینی عوام کی سرکوبی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے بین الاقوامی اداروں کی خاموشی اور امریکا نیز اس کے اتحادیوں کی حمایت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اب عوام کے دینی اور مذہبی اعتقادات کو بھی نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔
بحرین کے علما نے بھی آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے آل خلیفہ حکومت کو اس کے ظالمانہ اقدامات کے نتائج کی بابت خبردار کیا ہے۔
بحرین کے ایک سابق رکن پارلیمنٹ جواد فیروز نے کہا ہے کہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم، بحرینی عوام کے برحق مطالبات کے حامی ہیں ، ان کے خلاف اس فیصلے کے نتائج آل خلیفہ حکومت کے لئے خطرناک ہوسکتے ہیں۔
بحرینی کے ایک انقلابی رہنما شیخ حسین الحداد نے بحرینی عوام سے سیول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے کی اپیل کی ہے۔
دوسری طرف آل خلیفہ حکومت کے اس ظالمانہ اقدام کے خلاف پورے بحرین میں عوام نے احتجاجی مظاہرے شروع کردیئے ہیں ۔
رپورٹوں کے مطابق آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کئے جانے کا اعلان ہوتے ہی الدراز میں ہزاروں کی تعداد میں بحرینی عوام آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر کے سامنے جمع ہوگئے ۔ انھوں نے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی حمایت میں نعرے لگائے اور آل خلیفہ حکومت کے ظالمانہ اقدام کی مذمت کی ۔ آخری اطلاع ملنے تک آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر کے سامنے لوگوں کا اجتماع بدستور موجود تھا۔
اسی کے ساتھ دارالحکومت منامہ، سترہ، السار، اور بلاد قدیم سمیت بحرین کے دوسرے شہروں میں بھی عوام سڑکوں پر نکل آئے اور انھوں نے آل خلیفہ حکومت کے خلاف مظاہرے شروع کردیئے۔ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ مختلف شہروں میں عوام کے مظاہرے جاری ہیں ۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں بحرین کا قومی پرچم اور آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی تصاویر ہیں ۔
مظاہرین نے اعلان کیا ہے کہ اب بحرینی عوام کے مستقبل کے تعین کی الٹی گنتی شروع ہوچکی ہے۔