بحرین میں پھر سے نماز جماعت اور نمازجمعہ کا انعقاد
بحرین کے علما نے پورے ملک میں پھر سے نماز جماعت اور جمعہ کا انعقاد کیا ہے-
بحرینی شہریوں کے خلاف آل خلیفہ حکومت کی سر کچلنے والی پالیسیوں پر احتجاج میں گذشتہ چار ہفتوں سے بحرین میں نماز جماعت اور جمعہ قائم نہیں ہوتی تھی-
العالم کی رپورٹ کے مطابق علماء بحرین نے اس ملک کی تمام مساجد منجملہ الدراز کے علاقے میں مسجد امام صادق (ع) میں نماز قائم کی-
بحرین میں مذہبی آزادیوں، ثقافتی حقوق اور انسانی حقوق کے شعبوں میں اقوام متحدہ کے حکام نے بحرین کے بارے میں ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ دوہزار گیارہ سے اب تک شیعوں کے خلاف نسل پرستانہ اقدامات پر مسلسل عمل ہوتا آرہا ہے اور آزادی بیان نیز مذہبی آزادیوں کے شعبے میں بحرینی شیعوں کے حقوق پامال کئے جا رہے ہیں-
بحرینی حکومت نے اس ملک کے عوام کو آزادی بیان، پرامن مظاہروں اور کسی بھی طرح کی سیاسی پارٹی اور گروہ تشکیل دینے سے روک رکھا ہے اور آل خلیفہ کی پالیسیوں کے نتیجے میں بحرین میں گھٹن کا ماحول قائم ہے- انسانی حقوق کے مراکز کے اعلان کے مطابق بحرین میں آل خلیفہ کی استبدادی حکومت کے جیلوں میں ہزاروں سیاسی قیدی قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں- جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کی موجودگی چودہ فروری دوہزار گیارہ سے بحرین میں شروع ہونے والی عوامی تحریک میں شدت کی عکاس ہے-
واضح رہے کہ بحرین میں دو ہزار گیارہ سے آل خلیفہ کی ڈکٹیٹر حکومت کے خلاف عوامی احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور بحرینی عوام اپنے ملک میں سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن آل خلیفہ حکومت ہمیشہ عوام کے پرامن مظاہروں کو کچل دیتی ہے-