بحرین کی شاہی حکومت کے خلاف مظاہرے جاری
بحرین کی شاہی حکومت کے خلاف عوامی مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
بحرین کے عوام نے ملک کے مختلف علاقوں میں مظاہروں اور احتجاج کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے شاہی حکومت کے متعصبانہ رویئے اور علمائے کرام کے خلاف کریک ڈاؤن کی مذمت کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق کوئی دن ایسا نہیں جاتا جب بحرین کے عوام مظاہرے کرکے اپنے جائز اور قانونی مطالبات پرامن طریقے سے پیش نہ کرتے ہوں۔ بحرین کے عوام پچاس روز سے زیادہ عرصے سے مغربی منامہ کے علاقے دراز ٹاؤن میں آیت اللہ عیسی قاسم سے اظہار یکجہتی کے لیے ان کے گھر کے باہر دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔
دھرنے کے شرکا دن میں کئی بار شاہی حکومت کے خلاف مظاہرے کرتے ہیں اور اپنے مطالبات کا اعادہ کرتے نظر آتے ہیں۔ بحرین کے دیگر شہروں اور قریوں میں بھی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہتا ہے اور لوگ جمہوریت کے قیام تک پرامن جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہیں۔
بحرین کی انسانی حقوق کونسل نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک میں کوئی قانون نہیں ہے اور شاہی حکومت نسلی اور مذہبی تعصبات کے تحت ملک کی اکثریتی شیعہ آبادی کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔
دوسری جانب بحرین کی نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی نے منامہ کے مغرب میں واقع علاقے الدراز کا محاصرہ ختم اور شیعیان بحرین کے قائد آیت اللہ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کیے جانے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔