یمن: عبداللہ صالح پر قاتلانہ حملہ ناکام
یمن کے سابق صدر اور نیشنل کانگریس کے سربراہ علی عبداللہ صالح قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے ہیں۔
یمن پریس کی رپورٹ کے مطابق علی عبداللہ صالح کے ایک قریبی ذریعے نے بتایا ہے کہ نامعلوم مسلح افراد نے ان پر صنعا کی ایک مسجد میں دستی بموں سے حملہ کرنے کی کوشش کی لیکن ان کے محافظوں نے انہیں بچا لیا اور حملے کو ناکام بنا دیا-
اس واقعہ کے بعد قاتلانہ حملے کی سازش میں شریک آٹھ افراد کو گرفتار کر لیا گیا- حملے کی سازش کرنے والوں نے بازپرس کے دوران اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ انہیں علی عبداللہ صالح کو قتل کرنے کے لئے ایک دوسرے ملک سے بھاری رقم ملی تھی-
اس سے پہلے دو ہزار گیارہ میں بھی یمن کے ایوان صدر کی مسجد میں عبداللہ صالح پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس میں ان کے چھے محافظ ہلاک اور عبداللہ صالح زخمی ہوئے تھے-
سعودی عرب اور اس کے بعض اتحادی ممالک یمن میں عوامی گروہوں، تحریک انصاراللہ اور عبداللہ صالح کی نیشنل کانگریس کے مقابلے میں اپنے پٹھوؤں کو اقتدار میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں- جس کے لئے انہوں نے چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جنگ مسلط کررکھی ہے-
اس سے پہلے عبداللہ صالح اپنے مختلف بیانات میں صراحت کے ساتھ کہہ چکے ہیں کہ یمن کے عوام سعودی جارحیت کا پوری قوت کے ساتھ مقابلہ کریں گے اور سعودی عرب کو شکست دے کر رہیں گے۔