بحرین میں ظالمانہ گرفتاریوں پر تشویش
بحرین کے انسانی حقوق کے مرکز نے حکومتی کارندوں کے ہاتھوں عام شہریوں اور سیاسی کارکنوں کی ظالمانہ گرفتاریوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے-
بحرین کے ٹیلی ویژن چینل اللولوء نے خبردی ہے کہ بحرین میں انسانی حقوق کے مرکز کے ایک سینیئر عہدیدار ایناس عون نے کہا ہے کہ دوہزار سولہ میں حکومتی کارندوں کے ہاتھوں بحرینی شہریوں اور سیاسی و مذہبی کارکنوں اورشخصیات کی گرفتاریوں میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے -
ان کا کہنا تھاکہ بحرینی حکومت اب تک ایک ہزار سے زائد لوگوں کو گرفتار کرچکی ہے - ان کا کہنا تھا کہ یکم جنوری دوہزار سولہ سے اکتیس اگست تک بحرینی حکومت ایک ہزار سیاسی کارکنوں کو گرفتار کرچکی ہے جن میں ایک سو سینتالیس بچے اور سترہ خواتین شامل ہیں -
بحرین میں انسانی حقوق کے مرکز کے سینیئر عہدیدار ایناس عون نے کہاکہ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کے بارے میں آل خلیفہ حکومت کا دعوی جھوٹا ہے - انہوں نے کہا کہ لوگوں کو آئین کے خلاف گرفتار کیا جارہا ہے- ان کا کہنا تھا کہ جو بھی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف بیان دیتاہے اس کو گرفتار کرلیا جاتاہے -
بحرین کے انسانی حقوق کے مرکز کے عہدیدار نے کہا کہ جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے ان کا قصور صرف یہ ہے کہ انہوں نے پرامن مظاہروں میں شرکت کی یا حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کی ہے -
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی توہین کے الزام میں بھی گرفتار کر لئےجانے کی کسی بھی بین الاقوامی قانون میں اجازت نہیں دی گئی ہے - انہوں نے سبھی سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ سبھی شہریوں کو شہری حقوق دئے جائیں