بحرین کی شاہی حکومت کو اسیر سیاسی رہنما کا انتباہ
بحرین کی جمیعت وفاق ملی کے اسیر رہنما شیخ علی سلمان نے عوام کے خلاف شاہی حکومت کے ظالمانہ اقدامات کی بابت سخت خبردار کیا ہے۔
جیل سے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے نام اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت سلب کیے جانے بعد سے ملک کی اکثریتی شیعہ آبادی کے خلاف شاہی حکومت کے ظالمانہ اقدامات میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بحرین کے عوام ملک میں انصاف اور سماجی مساوات کے خواہاں ہیں اور عالمی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس مقصد کے حصول میں ان کا ساتھ دے۔ بحرین کے اسیر سیاسی رہنما کا کہنا تھا کہ جمہوری مطالبات کے حق میں بحرین کے عوام کے پرامن مظاہرے کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں اور ہمیں عالمی برداری سے توقع ہے کہ وہ بحرین کی شاہی حکومت کو عالمی قوانین اور ضابطوں پر عملدآمد کا پابند بنانے کے لیے اس پر لازمی دباؤ ڈالے گی۔
قبل ذکر ہے کہ بحرین کی شاہی حکومت نے ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت جمیعت وفاق ملی کے سربراہ شیخ علی سلمان کو سن دوہزار پندرہ میں بے بنیاد الزامات کے تحت چار سال قید کی سزا سنائی تھی جسے بڑھا کر نو سال کردیا گیا ہے۔ بحرین کی شاہی حکومت کے اس فیصلے پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے سخت ردعمل ظاہر کیا تھا۔
بحرین کی شاہی حکومت نے ملک کی اکثری شیعہ آبادی کے ہر دل عزیز مذہبی رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت بھی منسوخ کردی ہے اور پچھلے دوماہ سے زیادہ عرصے سے ان کے آبائی ٹاؤن الدراز کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔
بحرین میں فروری دوہزار گیارہ سے عوامی تحریک جاری ہے اور اس ملک کے عوام سیاسی اصلاحات، آزادی و انصاف کے قیام اور سماجی نا انصافیوں کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ لیکن بحرین کی شاہی حکومت عوامی مطالبات پورے کرنے کے بجائے سعودی فوجیوں کے ساتھ مل کر ملک میں جاری پرامن جمہوری تحریک کو کچلنے کی کوشش کی کر رہی ہے۔