بحرین میں شاہی حکومت کے خلاف احتجاج بدستور جاری
بحرین کے عوام ایک بار پھر ملک کے سرکردہ عالم دین آیت اللہ عیسی قاسم سے اظہار یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے شاہی حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔
بحرین کے مغربی علاقے بوری میں ہونے والے مظاہرے میں سیکڑوں افراد شریک تھے اور شاہی حکومت کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں قومی پرچموں کے علاوہ سیاسی اور مذہبی رہنماؤں اور اسیروں کی تصاویر بھی اٹھا رکھیں تھیں۔ مظاہرین شیعیان بحرین کے قائد آیت اللہ عیسی قاسم کے خلاف مقدمہ ختم کرنے اور ان کی شہریت کی منسوخی کا فیصلہ واپس لیے جانے کا بھی مطالبہ کر رہے تھے۔بحرین میں فروری دوہزار گیارہ سے عوامی تحریک جاری ہے اور آیت اللہ عیسی قاسم کی شہریت کی منسوخی کے فیصلے کے بعد اس میں مزید شدت پیدا ہوگئی ہے۔ بحرین کے عوام ملک میں سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کر رہے ہیں جس میں عوام کی منتخب کردہ حکومت کے قیام کا معاملہ سر فہرست ہے۔ بحرین کی شاہی حکومت سعودی فوج کے تعاون سے ملک میں جاری جمہوری تحریک کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے جس کے دوران سیکڑوں بحرینی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔ بڑی تعداد میں عام لوگوں اور سیاسی و مذہبی رہنماؤں کو گرفتار کرکے جیلوں میں بند کردیا گیا ہے۔ حکومت بحرین نے ملک کے متعدد سرکردہ سیاسی اور مذہبی رہنماؤں نیز انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والوں کی شہریت بھی منسوخ کردی ہے۔