Sep ۲۷, ۲۰۱۶ ۱۵:۲۹ Asia/Tehran
  • بحرین میں شاہی حکومت کے خلاف مظاہرے

بحرین میں شاہی حکومت کے خلاف عوام کے مظاہرے اور احتجاج کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

صوت المنامہ کے مطابق بحرین کے عوام نے ایک بار پھر ملک کے ہر دلعزیز رہنما آیۃ اللہ شیخ عیسی قاسم کی حمایت میں مظاہرے کئے اور شاہی حکومت کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔ دارالحکومت منامہ کے مغربی علاقے میں ہونے والے اس مظاہرے میں شریک لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں قومی پرچم اور ایسے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر آل خلیفہ حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ حکومت ملک کی اکثریتی شیعہ آبادی کے رہنما آیۃ اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت کی منسوخی کا فیصلہ واپس لے اور تمام سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ یہاں اس بات کا ذکر ضروری ہے کہ بحرین کے عوام رواں سال جولائی سے مغربی منامہ میں آیۃ اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر کے باہر شاہی حکومت کے خلاف دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔ سعودی عرب کی حمایت یافتہ بحرین کی شاہی حکومت نے جون دو ہزار سولہ میں ملک کی اکثریتی شیعہ آبادی کے ہردلعزیز رہنما آیۃ اللہ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کر دی تھی جس کے خلاف اندرون اور بیرون ملک سخت ردعمل سامنے آیا تھا۔ قبل ازیں بحرین کی شاہی حکومت کی ایک نمائشی عدالت نے ملک کی سب سے بڑی جماعت جمیعت وفاق ملی کے سربراہ شیخ علی سلمان کو گرفتار اور بے بنیاد الزامات کے تحت چار سال قید کی سزا سنائی تھی جس کو بڑھا کر نو سال کردیا گیا ہے۔ حکومت نے ملک میں جمیعت وفاق ملی کے دفاتر سیل اور اس کی سیاسی سرگرمیوں پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ بحرین کی شاہی حکومت کے اس فیصلے پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ بحرین میں فروری دو ہزار گیارہ سے عوام کے پرامن مظاہرے جاری ہیں اور اس ملک کے عوام سماجی ناانصافیوں، مذہبی تفریق کے خاتمے اور ایسی سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کر رہے ہیں کہ جن کے نتیجے میں عوام کی منتخب کردہ جمہوری حکومت کا قیام عمل میں آسکے۔ بحرین کی شاہی حکومت، عوام کے جائز اور جمہوری مطالبات پورے کرنے کے بجائے سعودی فوجیوں کے ساتھ ملکر عوامی مظاہروں کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے جس کے دوران سیکڑوں افراد شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔ ہزاروں افراد کو گرفتار کرکے جیلوں میں بند کردیا گیا ہے جن میں سیاسی و مذہبی رہنما اور انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے لوگ بھی شامل ہیں۔