بحرین: شہری حقوق کی خلاف ورزی جاری، دس سیاسی کارکنوں کی شہریت منسوخ
حکومت بحرین نے مزید دس سیاسی کارکنوں کی شہریت منسوخ کر دی۔
خبروں میں کہا گیا ہے کہ حکومت بحرین نے سیاسی مخالفین کے خلاف دباؤ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے مزید دس سیاسی کارکنوں کو شہریت سے محروم کر دیا۔ بحرین کی شاہی حکومت کی ایک نمائشی عدالت نے پرامن مظاہروں میں شرکت کرنے والے مزید دس سیاسی کارکنوں کو دہشت گردی کے الزام میں دس سال قید اور ان کی شہریت منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے۔ بحرین کی شاہی حکومت کی عدالتیں سن دو ہزار گیارہ سے اب تک ملک میں جاری عوامی تحریک کو دبانے کے لئے بے بنیاد الزامات کے تحت قید، عمرقید اور شہریت کی منسوخی کے لاتعداد فیصلے سنا چکی ہیں۔ بحرین میں فروری دو ہزار گیارہ سے شاہی حکومت کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ حکومت بحرین، عوامی تحریک کو دبانے کے لئے اب تک تین سو افراد کی شہریت منسوخ اور سات ہزار افراد کو ملک سے نکال چکی ہے۔ بحرین کی شاہی حکومت نے جون دو ہزار سولہ کو ملک کی اکثریتی شیعہ آبادی کے ہردلعزیز رہنما آیۃ اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت بھی منسوخ کر دی تھی جس کے خلاف اندرون و بیرون ملک سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ بحرین کے عوام سو دن سے زیادہ عرصے سے اس فیصلے کے خلاف مغربی منامہ میں آیۃ اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر کے باہر دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔