بیت المقدس میں اذان پر پابندی، نسل پرستانہ اقدام ہے، مسجد الاقصی کے خطیب
مسجد الاقصی کے خطیب نے بیت المقدس میں اذان پر پابندی عائد کئے جانے کی مذمت کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مسجد الاقصی کے خطیب شیخ عکرمہ صبری نے صیہونی حکومت کی نسل پرستانہ پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اذان ایک اسلامی عمل ہے جس کی آواز، قیامت تک بیت المقدس کی فضا میں گونجتی رہے گی۔ واضح رہے کہ بدھ کے روز بیت المقدس کے صیہونی علاقوں کے میئر نے صیہونی پولیس اہکاروں سے بقول ان کے اذان سے ہونے والے شور شرابے کو ختم کرنے کی درخواست کی تھی۔ واضح رہے کہ اس اقدام کے لئے صیہونی ذرائع ابلاغ نے مدتوں سے ماحول بنا رکھا تھا۔ صیہونی ذرائع ابلاغ نے دعوی کیا تھا کہ صبح کی اذان سے غاصب صیہونی آباد کاروں کو تکلیف پہنچتی ہے۔ واضح رہے کہ صیہونی حکومت نے مشرقی بیت المقدس میں غیرقانونی طور پر پندرہ بستیاں تعمیر کر رکھی ہیں جن میں کم سے کم دو لاکھ دس ہزار صیہونی شہری آباد ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ مشرقی بیت المقدس میں دسیوں مسجدیں واقع ہیں جن میں سے بعض مساجد، صدیوں سال پرانی ہیں۔ ان علاقوں میں تین لاکھ سے زیادہ فلسطینی عوام زندگی بسر کر رہے ہیں۔