Dec ۲۷, ۲۰۱۶ ۱۹:۲۱ Asia/Tehran
  • بنگلہ دیش میں ملبوسات کی فیکٹریوں کے ملازمین کی برطرفی

بنگلہ دیش کی پولیس نے اعلان کیا ہے کہ ملبوسات تیار کرنے والی فیکٹریوں کے مالکان نے کم سے کم ڈیڑھ ہزار ملازمین کو فیکٹریوں سے نکال دیا ہے۔

بنگلہ دیش میں ملبوسات کی فیکٹریوں سے ملازمین کو ایسے وقت میں نکالا گیا ہے جب ان ملازمین نے تنخواہوں میں کمی کے مسئلے پر احتجاج کرتے ہوئے ایک ہفتے کی ہڑتال کر دی تھی، جس کے نتیجے میں ان فیکٹریوں میں ملبوسات کی تیاری کا کام معطل ہو گیا تھا جو زیادہ تر اپنی مصنوعات مغربی ملکوں کو ارسال کرتی ہیں- بنگلہ دیش میں ملبوسات کی فیکٹریوں میں کام کرنے والے دسیوں ہزار ملازمین نے اس مہینے ہڑتال کر دی تھی جس کی وجہ سے کرسمس اور نئے عیسوی سال کے موقع پر ملبوسات کی تیاری کا کام بری طرح متاثر ہو گیا تھا- بنگلہ دیش کی پولیس نے اس ہڑتال کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے منگل کو اعلان کیا کہ لیبر یونینوں کے سات اہم  لیڈروں کے ہمراہ تیس ملازمین کو گرفتار کر لیا گیا- پولیس کا کہنا ہے کہ ان کے ہمراہ ایک ٹی وی رپورٹر کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے ان لوگوں پر ملک میں بدامنی کو ہوا دینے کا الزام لگایا ہے- دوسری جانب بنگلہ دیش کی لیبریونینوں نے کہا ہے کہ گارمنٹ یا ملبوسات کی فیکٹریوں سے نکالے جانے والے ملازمین کی تعداد ساڑھے تین ہزار ہے- واضح رہے کہ گارمنٹ فیکٹریوں کے ملازمین نے اپنی تنخواہوں میں تین گنا اضافے کا مطالبہ کیا ہے جس کو فیکٹری مالکان نے مسترد کر دیا ہے-

 

ٹیگس