سعودی عرب کا اربوں ڈالر کا بڑھتا ہوا بجٹ خسارہ
امریکہ کے برنزٹائن انسٹیٹیوٹ نے سعودی عرب کے بجٹ خسارے کا ذکر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اسے پجہتّر ڈالر فی بیرل تیل فروخت کرنے کی ضرورت ہے۔
امریکہ کے اس انسٹیٹیوٹ نے دو ہزار سولہ میں سعودی عرب کے اناسی ارب ڈالر کے بجٹ خسارے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس ملک کو اپنا بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لئے پچہتّر ڈالر فی بیرل تیل فروخت کرنے کی ضرورت ہے۔
امریکہ کے اس انسٹیٹیوٹ نے اعلان کیا ہے کہ دو ہزار سترہ میں تیل کی قیمت ساٹھ ڈالر فی بیرل تک پہنچ سکتی ہے تاہم تیل کی پچاس، پچپن ڈالر کی قیمتوں کے مقابلے میں ہونے والا یہ اضافہ، سعودی عرب کا بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لئے ناکافی ہے۔
امریکی انسٹیٹیوٹ نے اعلان کیا ہے کہ صورت حال اگر یونہی جاری رہی تو سعودی عرب کو دو ہزار بیس میں اپنا بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لئے تیل کو اسّی ڈالر فی بیرل فروخت کرنے کی ضرورت ہو گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سعودی عرب، اپنے اقتصادی مسائل کی بنا پر برطانیہ کے ایچ، ایس، بی، سی، بینک سے ساڑھے سترہ ارب ڈالر کا قرضہ لینے پر مجبور ہو چکا ہے۔
واضح رہے کہ علاقے میں ایران کو کئی اعتبار سے نقصان پہنچانے کے لئے سعودی عرب کی اقتصادی پالیسیوں نے اس ملک کو نازک اقتصادی مرحلے میں پہنچا دیا ہے جس سے اس ملک کاچھٹکارا حاصل کرنا بہت زیادہ مشکل ہوتا جا رہا ہے۔