قنیطرہ کے قریب شامی فوج اور دہشت گردوں میں گھمسان کی جنگ
شامی فوج نے مقبوضہ فلسطین کے قریب واقع قنیطرہ کے نواحی شہر البعث پر، جبہت النصرہ اور اس کے اتحادی دہشت گرد گروہوں کے شدید حملے کو ناکام بنا دیا۔
شامی فوج کے ایک فیلڈ کمانڈر نے بتایا ہے کہ فوجی جوانوں نے توپ خانے اور فضائیہ کی مدد سے قنیطرہ کے نواحی علاقوں پر جبہت النصرہ اور اس کے اتحادی دہشت گرد گروہوں کی پیشقدمی روک دی ہے اور انھیں علاقے سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ البعث کے علاقے میں شامی فوج اور دہشت گردوں کے درمیان گھمسان کی لڑائی میں درجنوں دہشت گرد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
شامی فوج نے البعث کے علاقے میں دہشت گردوں کے ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کو بھی تباہ کر دیا ہے۔ البعث کے اطراف میں شامی فوج اور دہشت گردوں کے درمیان مسلسل لڑائی کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
شامی فوج کے فیلڈ کمانڈر نے مزید کہا کہ البعث پر حملے کے دوران اسرائیلی فوج کا ایک ہیلی کاپٹر بھی جبہت النصرہ کے دہشت گردوں کی تقویت کے لیے علاقے پر پروازیں بھرنے کے ساتھ ساتھ شامی فوج کے ٹھکانوں پر حملے بھی کر رہا ہے۔
اطلاعات ہیں کہ شامی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں زخمی ہونے والے دہشت گردوں کو علاج کے لیے اسرائیل کے اسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
ادھر ایک صیہونی تجزیہ نگار ایلی نیسان نے بھی شام میں دہشت گرد گروہوں اور خاص سے جبہت النصرہ کے دہشت گردوں کے لیے اسرائیل کی جانب سے مالی اور فوجی حمایت کی تصدیق کی ہے۔
اس سے پہلے اسرائیلی فوجی افسران نے بھی شام میں زخمی ہونے والے دہشت گردوں کو علاج کے لیے اسرائیل منتقل کرنے اور انھیں دوبارہ مسلح کر کے واپس بھیجنے کا اعتراف کیا تھا۔
درایں اثنا شامی فوج سے ہزیمت اٹھانے کے بعد دہشت گردوں نے ایک بار پھر عام شہریوں اور پبلک مقامات کو نشانہ بنانا شروع کر دیا۔
ترک سرحد کے قریب واقع شام کے صوبے ادلب کے علاقے الدنا کے بازار میں ہونے والے کار بم دھماکے میں دس عام شہری جاں بحق اور تیس دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
دیرالزور اور حلب کے رہائشی علاقوں پر دہشت گردوں کے راکٹ حملوں میں بھی نو عام شہریوں کے جاں بحق اور پینسٹھ کے زخمی ہونے کی خـبر ہے۔
جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں متعدد بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔