اقتدار اعلی کے احترام کی بنیاد پر ہی مذاکرات ممکن ہیں : امیر قطر
امیر قطر نےکہا ہے کہ دوحہ اسی شرط پر سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے ساتھ مذاکرات کرے گا جب وہ قطر کے اقتدار اعلی کا احترام کریں اور اس پر اپنی شرائط مسلط نہ کریں
امیر قطر تمیم بن حمد آل ثانی نے اعلان کیا ہے کہ مستقبل میں ان کی ترجیحات ، اقتصادی ، قومی سلامتی ، خوراک اور دواؤں کے میدان میں قومی و داخلی محاذوں کو مضبوط بنانا ہے- امیر قطر نے کہا کہ دوحہ ، سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے ساتھ پیدا ہونے والے بحران کے حل کے لئے گفتگو کے لئے تیار ہے تاہم شرط یہ ہے کہ قطر کے اقتدار اعلی کا احترام کیا جائے اور کسی طرح کے اقدامات مسلط نہ کئے جائیں- امیر قطر نے اکیس جولائی کو بھی سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک کے ساتھ پیدا ہونے والے بحران کے بعد اپنے پہلے خطاب میں کہا تھا کہ دوحہ اسی شرط پر سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، بحرین اور مصر کے ساتھ بحران کے حل کے لئے مذاکرات کرے گا جب اس کے داخلی امور میں مداخلت نہ کی جائے اور اس پر اپنے مطالبات مسلط نہ کیے جائیں- دوسری جانب قطر کے وزیر خارجہ نے ایک بار پھر بحرین میں قطر مخالف حالیہ اجلاس اور سعودی عرب و اس کے اتحادیوں کی جانب سے قطر کا محاصرہ جاری رکھنے کی مذمت کی - ارنا کی رپورٹ کے مطابق قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے دوحہ میں اپنے اطالوی ہم منصب آنجلینو الفانو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ قطر اور چار عرب ممالک کے درمیان پیدا ہونے والے بحران نے ان ملکوں کی بدنیتی کو آشکار کر دیا- قطر کے وزیر خارجہ نے قطر پر پابندی عائد کرنے والے چاروں عرب ممالک کے اجلاس کے اختتامی بیان کی جانب بھی اشارہ کیا اور کہا کہ اس بیان میں ، قطر کے ساتھ بحران کے حل کے لئے نیک نیتی کا اظہار نہیں کیا گیا ہے- اٹلی کے وزیر خارجہ آنجلینو الفانو بدھ کو قطری حکام سے ملاقات کے لئے دوحہ پہنچی تھے- الفانو نے قطر کے بعض دیگر حکام سے بھی ملاقات اور گفتگو کی ہے- سعودی عرب متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے پانچ جون سے قطر کے ساتھ اپنے تعلقات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اس پر پابندیاں عائد کردی ہیں - ان چاروں ملکوں نے الجزیرہ ٹی وی چینل کو پوری طرح بند کرنے ، ایران اور حزب اللہ کے ساتھ تعلقات ختم اور قطر میں ترکی کے فوجی اڈے کو بندکرنے کا مطالبہ کیا ہے جسے دوحہ نے مسترد کر دیا ہے-