لاکھوں حاجیوں نے دس ذی الحجہ کو منیٰ میں حج کے واجبات ادا کئے
دنیا کے مختلف ملکوں کےلاکھوں حاجی منیٰ میں رمی جمرہ عقبہ ، قربانی اور سرمونڈانے کے بعد اب منیٰ ميں بیتوتہ کے اعمال انجام دے رہے ہيں۔
مختلف رنگ و نسل کے حجاج کرام ایک ہی لباس میں دس ذی الحجہ کو عرفات اور مشعرالحرام ميں وقوف انجام دینے کے بعد منیٰ پہنچے اور انہوں منیٰ میں رمی جمرہ عقبہ قربانی اور دیگر اعمال انجام دیئے-۔
منیٰ میں رمی جمرہ عقبہ کے بعد فرزندان توحید نے اللہ کی بندگی اور جذبہ ایثار کا مظاہرہ اور سنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے جانوروں کی قربانی اور اس کے بعد حلق و تقصیر کا عمل انجام دیا۔
اس وقت میدان منیٰ حاجیوں سے چھلک رہا ہے اور ہر طرف سے اللہ کے حضور راز ونیاز کی ہی آواز سنائی دے رہی ہے۔
منی میں ہی واقع مسجد خیف بھی حاجیوں سے چھلک رہی ہے یہ وہ باعظمت مسجد ہے جس میں کم سے کم ستر پیغمبران الہی نے نماز ادا کی ہے اور روایتوں کے مطابق پیغمبر اسلام صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی اس مسجد میں خطبہ دیا ہے۔
منیٰ میں ایام تشریق گذارنے اور دو راتوں تک بیتوتہ کرنے کے بعد حاجی دوبارہ مکہ مکرمہ واپس لوٹیں گے جہاں وہ طواف حج اور نماز طواف حج بجالانے کے بعد صفا و مروہ کی پہاڑیوں کے درمیان عمل سعی انجام دیں گے بعد ازاں طواف النساء اور نماز طواف النساءبجالانے کے بعد دنیا بھر سے آئے ہوئے حاجی اپنا حج مکمل کرلینے کی سعادت حاصل کرلیں گے۔