دیرالزور اور حمص میں شامی فوج کی زبردست کامیابی
شام اور اس کی اتحادی افواج داعشی دہشت گردوں کے صفائے کے لیے دیرالزور کے نواحی علاقے بغیلیہ ٹاؤن میں داخل ہوگئی ہیں۔
دمشق میں عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ شام اور اس کی اتحادی افواج نے ستّرمربع کیلومیٹر کا علاقہ دہشت گردوں سے آزاد کرانے کے بعد بغیلیہ ٹاؤن اور اس کے اطراف کی عمارتوں پر قومی پرچم نصب کردیا ہے۔شامی فوج نے دریائے فرات کے مغربی کنارے پر بھی تسلط حاصل کرلیا ہے اور تین طرف سے داعشی دہشت گردوں کو محاصر میں لیتے ہوئے، دیرالزور کے فوجی ایئر بیس کے حفاظتی حصار کو مزید وسیع کردیا ہے۔عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ شامی فوج، اس وقت دریائے فرات کے مشرقی ساحل کی جانب پیشقدمی کر رہی ہے اور اس نے ثردہ کی پہاڑیوں اور جفرہ نامی علاقے میں اپنی پوزیشن مضبوط کرلی ہے۔شامی فوج نے پانچ ستمبر کو دیرالزور شہر کا محاصرہ توڑنے کے بعد فوجی ایئر بیس کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا تھا۔مشرقی صوبے حمص میں بھی شامی فوج کی پیشقدمی جاری ہے اور کم سے کم نو علاقوں اور بستیوں کو داعشی دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرالیا گیا ہے۔شام اور اس کی اتحادی افواج نے مشرقی حمص کے علاقے جب الجراح کے اسٹریٹیجک مرکز عنق الھوی کو بھی داعش کے قبضے سے واپس لے لیا ہے۔مشرقی حمص میں آزاد کرائے جانے والے دیگر علاقوں میں ام رجم، مزرعۃ نزال، شلیلات، العمودیہ، الھویہ، ام التبابین، الخان، اور رسم الصوانہ شامل ہیں۔ایک اور اطلاع کے مطابق دہشت گرد گروہ داعش کے عناصر نے لبنانی مجاہد احمد معتوق کو حزب اللہ کے حوالے کرنے کے بعد دیرالزور کے صوبے المیادین کی سمت پسپائی اختیار کرلی ہے۔باخبر ذارئع کے مطابق شام لبنان سرحد پر واقع علاقے مغربی القلمون میں داعش کے گرد گھیرا تنگ ہونے کے بعد، دہشت گردوں نے حزب اللہ کی شرائط کو قبل کرلیا اور اس علاقے سے پسپائی اختیار کرنے پر مجبور ہوگئے۔