Oct ۲۰, ۲۰۱۷ ۱۲:۴۵ Asia/Tehran
  • روہنگیائی بچوں کی حالت زار

اقوام متحدہ چائلڈ فنڈ (یونیسیف) کا کہنا ہے کہ بنگلادیش کے کیمپوں میں رہ رہے ہزاروں روہنگیائی بچوں کی حالت بے حد ابتر ہے کیونکہ انہیں خوراک، صاف پانی اور ہیلتھ سہولیات میسرنہیں ہیں۔

یونیسیف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ میانمار سے جان بچا کر ہر ہفتہ 12ہزار سے زائد بچے بنگلادیش پہنچ رہے ہیں جو ابھی بھی مظالم سے گھبرائے ہوئے ہیں۔

یونیسیف کے ایک افسر سائمن انگرام نے کہا کہ یہ بحران تصوراتی نہیں اور نہ ہی جلد ختم ہونے والا ہے۔

واضح رہے کہ میانمار میں 25 اگست کو فوج پر مبینہ حملے کے خلاف راخین صوبے میں رہنے والے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کارروائی شروع کی گئی جس کی اقوام متحدہ سمیت کئی ملکوں نے مذمت کی ۔ اقوام متحدہ نے روہنگیا کے خلاف تشدد کو نسلی تشدد قرار دیا ہے۔

حالیہ مہینوں کے دوران میانمار کے صوبے راخین میں جاری وحشیانہ حملوں اور جارحیت کے نتیجے میں لاکھوں روہنگیا مسلمان اپنی جان بچا کر بنگلادیش فرار ہو گئے ہیں۔

میانمار کی فوج اور اس ملک کے انتہا پسند بدھسٹوں کے وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں جسے اقوام متحدہ نے بھی قومی تطہیر سے تعبیر کیا ہے، چھے ہزار سے زائد روہنگیا مسلمان جاں بحق اور آٹھ ہزار سے زائد دیگر زخمی ہو چکے ہیں جبکہ آٹھ لاکھ کے قریب روہنگیا مسلمانوں نے بنگلادیش میں پناہ لے رکھی ہے۔

ٹیگس