Nov ۱۰, ۲۰۲۵ ۱۷:۲۰ Asia/Tehran
  • ظلم سے فرار، سمندر میں فنا: روہنگیا مسلمانوں کا ایک اور المیہ

اپنے ہی ملک میں کئی دہائیوں سے حکومت اور انتہاپسند بدھسٹوں کا بہیمانہ سلوک برداشت کر رہے روہنگیا مسلمانوں کے مسائل ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے۔

ایک بار پھر روہنگیا تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے اور سیکڑوں کے جاں بحق یا لاپتہ ہونے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق ملائیشیا کی میری ٹائم اینفورسمنٹ ایجنسی کے سربراہ روملی مصطفیٰ نے بتایا ہے کہ حادثے کے بعد گیارہ لاشیں سمندر سے برآمد کر لی گئی ہیں جن میں پانچ خواتین اور ایک دو بچے شامل ہے۔

ملائیشین حکام کے مطابق حادثے کے وقت متاثرہ کشتی تھائی لینڈ کے تاروتاؤ جزیرے کی جانب سے ملائیشین جزیرے لنگکاوی کے شمال میں سمندر سے گزر رہی تھی۔

ریسکیو حکام لنگکاوی جزیرے سے ایک سوستر ناٹیکل میل کے رقبے میں تین چھوٹی کشتیوں میں سوار تین سو لاپتہ روہنگیا باشندوں کو تلاش کر رہے ہیں جو تین روز قبل میانمار کے راخین صوبے سے سمندری سفر پر نکلے تھے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ پناہ گزیں کے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق رواں سال جنوری سے نومبر کے آغاز تک پانچ ہزار سو سے زائد روہنگیا مسلمان میانمار اور بنگلادیش سے فرار ہونے کے لیے کشتیوں کا استعمال کرچکے ہیں جن میں سے اب تک چھے سو افراد جاں بحق یا لاپتہ بھی ہوئے ہیں۔

 

ٹیگس