Oct ۲۵, ۲۰۱۷ ۱۳:۲۳ Asia/Tehran
  • عراقی کردستان کی انتظامیہ نے  ریفرنڈم کا نتیجہ معطل کردیا ہے ۔

عراقی کردستان کی انتظامیہ نے علیحدگی کے ریفرنڈم کے نتیجے کو معطل کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔ یاد رہے کہ عراق کی مرکزی حکومت نے اختلافات کے حل کی غرض سے ریفرنڈم کے نتیجے کو کالعدم قرار دینے کی شرط رکھی تھی

عراقی کردستان سے ملنے والی تازہ رپورٹوں میں بتایا گیا کہ ہے مقامی کرد انتظامیہ نے ریفرنڈم کے نتیجے کو معطل کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق عراقی کردستان کی مقامی انتظامیہ نے بدھ کو ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ ملک عراق اور کردستان کے سامنے جو خطرات موجود ہیں، ان کا تقاضا ہے کہ سبھی اپنی تاریخی ذمہ داری پر عمل کریں اور حالات کو عراق کی مرکزی حکومت کی افواج اور کرد پیشمرگہ ملیشیا کے درمیان تصادم اور برادر کشی کی طرف لےجانے سے گریز کریں ۔عراقی کردستان کی مقامی انتظامیہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگ کی صورت میں کسی کو کامیابی نہیں ملے گی بلکہ ملک وسیع اور ہمہ گیر تباہی سے دوچار ہوگا ۔اس سے پہلے کرد روداد نیوز ایجنسی نے بھی رپورٹ دی تھی کہ عراقی کردستان کی مقامی انتظامیہ نے منگل کی رات ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ وہ ریفرنڈم کے نتیجے کو معطل کرنے کے لئے تیار ہے ۔اس بیان میں اسی کے ساتھ کردستان سے عراق کے دیگر علاقوں کی ملنے والی سرحدوں پر فائربندی اور ہر قسم کے فوجی اقدام کو روکنے کی درخواست بھی کی گئی ہے ۔ عراقی کردستان کی مقامی انتظامیہ کے بیان میں عراق کے آئین کی بنیاد پر مرکزی حکومت اور کردستان کی مقامی انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کی تجویز پیش کی گئی تھی ۔اس سے پہلے عراق کے وزیر اعظم حیدرالعبادی نے اعلان کیا تھا کہ مرکزی حکومت کردستان کی مقامی انتظامیہ سے اسی صورت میں مذاکرات کرے گی جب علیحدگی کے ریفرنڈم کے نتیجے کو کالعدم قرار دے دیا جائے ۔وزیر اعظم حیدالعبادی نے اسی کے ساتھ کہا تھا کہ عراق کے شمالی شہر کرکوک کے شہری مرکزی حکومت کے ساتھ اچھا تعاون کرسکتے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ عراق کی مشترکہ افواج کے مقابلے میں ہر قسم کی مزاحمت کا مقصد، بدعنوانی اور تیل کی چوری میں مدد کے علاوہ اور کچھ نہیں ہوسکتا ۔ عراقی وزیر اعظم نے کرد علاقوں میں پیشمرگہ ملیشیا کے تعاون کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بعض عناصر نے کرد پیشمرگہ ملیشیا کو مرکزی افواج سے مقابلے اور حالات کو بدتر کرنے کی دعوت دی تھی لیکن پیشمرگہ نے ان کی اس دعوت کو مسترد کردیا ۔عراق کے وزیر اعظم نے اسی کے ساتھ اعلان کیا کہ مرکزی حکومت ان لوگوں کے بارے میں تحقیقات کا خیر مقدم کرتی ہے جو عراق میں تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کے داخل ہونے کے ذمہ دار ہیں ۔

ٹیگس