او آئی سی اور عرب لیگ کا ہنگامی سربراہی اجلاس طلب
بیت المقدس کو اسرائیلی دار الحکومت قرار دینے کے امریکی فیصلے پر عرب لیگ نے اپنا ہنگامی اجلاس ہفتے کے روز طلب کرلیاہے، جبکہ او آئی سی کا ہنگامی سربراہی اجلاس تیرہ دسمبر کو استنبول میں منعقد ہوگا۔
عرب ٹی وی کے مطابق عرب لیگ کا اجلاس فلسطین اور اردن کی درخواست پر قاہرہ میں منعقد ہوگا، جس کے دوران امریکا کا بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے خلاف مشترکہ حکمت عملی پر غور کیا جائیگا۔
دوسری جانب ترکی کے صدر رجب طیب ایردوغان نے بھی اسلامی تعاون تنظیم اوآئی سی کا ہنگامی سربراہی اجلاس 13 دسمبر کو استنبول میں طلب کرلیا۔
واضح رہے صدر ایردوغان نے گزشتہ روز دھمکی دی تھی کہ اگر امریکا نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا تو انکا ملک اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کردے گا۔
ادھرحماس کے رہنما اسمٰعیل ہنیہ نے امید ظاہر کی ہے کہ اسلامی وعرب ممالک اپنے اندرونی اختلافات کے باوجود بیت المقدس کے مسئلہ پر امریکا کوبھرپورجواب دیں گے۔
حماس کے پولیٹیکل دفتر کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ نے کہا بیت المقدس فلسطینی عوام اور تمام اسلامی امہ کا اہم مسئلہ ہے، جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے القدس سے متعلق امریکا کے ممکنہ اعلان کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بڑی احمقانہ مہم جوئی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام اسرائیل کے ساتھ ہر طرح کے تصفیے کا خاتمہ کردے گا۔
انہوں نے اس امیدکا اظہار کیا کہ اسلامی وعرب ممالک اپنے اندرونی اختلافات کے باوجود القدس کے مسئلہ پر مثالی اتحاد ومشترکہ موقف اپنا کر امریکا کوبھرپورجواب دینگے۔ ہنیہ کا مزید کہنا تھاکہ امریکی فیصلے کے خلاف صدر محمود عباس کے ساتھ عوامی رد عمل اور مزاحمت پر اتفاق طے پاگیا ہے۔