Jan ۲۷, ۲۰۱۸ ۱۱:۱۳ Asia/Tehran
  • سعودی شہزادے اور امراء بھاری رقم کی ادائیگی کے بعد رہا

سعودی عرب میں کرپشن کے الزام میں گرفتار زیادہ ترشہزادوں اورامرا کو بھاری رقم کی ادائیگی کے بعد رہا کردیا گیا ۔

برطانوی میڈیا کے مطابق سعودی حکومت نے گزشتہ برس انسداد بدعنوانی کی مہم میں گرفتار کیے گئے 200 سے زائد شہزادوں، امرا اوراعلیٰ حکام کو گرفتار کیا تھا۔ ان تمام افراد کو دارالحکومت ریاض کے مشہور کارلٹن ہوٹل میں قید کیا گیا تھا اور اس وقت سے یہ ہوٹل عام افراد کےلئے بند کردیا گیا تھا۔

اطلاعات کے مطابق گرفتار کئے گئے بیشتر شہزادوں اور امرا کو رہا کردیا گیا ہے، جن میں ٹی وی چینل ایم بی سی کے مالک ولید الابراہیم، فواز الحکیر کمپنی کے اصلی حصہ دار فوازالحکیر، شہزادہ ترکی بن ناصر اور سلطنتی عدالت کے سابق سربراہ خالد التویجری شامل ہیں ۔ سعودی عرب کے ولیعہد نے ان افراد سے بھاری مقدار میں رشوت لے کر انھیں آزاد کیا ہے۔ سعودی ولیعہد محمد بن سلمان نے شہزادہ ولید بن طلال سے بھی 6 ارب ڈالر کی رشوت کا مطالبہ کیا تھا ۔  

سعودی حکام کے مطابق بدعنوانی کے الزام میں گرفتار شہزادوں اور امرا کے ساتھ مالی سمجھوتوں سے سرکاری خزانے میں کم از کم ایک سو ارب ڈالرز آئیں گے۔

تاہم جن افراد کے ساتھ سمجھوتہ نہیں ہوسکا وہ جیل منتقل کردیے جائیں گے۔ شہزادہ ولید بن طلال بھی ان لوگوں میں شامل ہیں جن کے ساتھ سمجھوتہ نہیں ہوسکا کیونکہ ان سے سمجھوتے کےلئے جو رقم مانگی جارہی ہے وہ اس پر آمادہ نہیں ہو رہے۔

خیال کیا جاتا ہے کہ سعودی عرب کے شہزادوں کی اندرونی جنگ میں سعودی عرب کے بادشاہ کے بیٹے اور سعودی ولیعہد محمد بن سلمان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بھر پور حمایت کی بنا پر عارضی طور پرکامیاب ہوگئے ہیں۔ اور انھوں نے اپنے حریف شہزادوں کو ریاض کے فائیو اسٹار ہوٹل میں بند کرکے ثابت کردیا کہ اس کے سر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ہاتھ ہے۔

ٹیگس