Jan ۲۹, ۲۰۲۳ ۱۸:۲۷ Asia/Tehran
  • برطانیہ میں سلطنتی خاندان کے ہیں اربوں پاونڈ کے اثاثے

ایک برطانوی اخبار نے لکھا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت خلیج فارس کے عرب ممالک کے شاہی خاندان، انگلینڈ میں ایک ارب پاؤنڈ سے زیادہ کی جائیداد کے مالک ہیں۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: برطانوی اخبار "گارڈین" کی تحقیقات میں متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں حکمران خاندانوں کے ارکان کی جانب سے رئیل اسٹیٹ کے شعبے میں اربوں ڈالر کے اثاثوں کے ذریعے کرپشن اور غیر ملکی عدالتی حکام کے ذریعے رجسٹرڈ کے حقائق سامنے آئے ہیں۔

یورپی فوکس آن مڈل ایشوز (European Focus on Middle Issues) کی جانب سے کی گئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ خلیج فارس کے عرب ممالک میں شاہی خاندان برطانیہ میں غیر ملکی اداروں جیسے جرسی اور جزائر برٹش ورجن کے ذریعے ایک بلین پاؤنڈ سے زیادہ کی جائیداد کے مالک ہیں۔

تحقیق کے مطابق سعودی شاہی خاندان غیر ملکی اداروں کے ذریعے بہت سی جائیدادوں کا مالک ہے جن میں ہولم، جھیل کے کنارے واقع لندن کے ریجنٹ پارک کے بیچ میں واقع محل، جو 1818 میں بنایا گیا تھا، وغیرہ شامل ہیں۔

یہ پراپرٹی گرنسی میں مقیم ایک ادارے کی ہے جو اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے نمائندے پرنس عبداللہ بن خالد آل سعود سے وابستہ ہے۔ اس تاریخی جائیداد کو 2020 میں  185 ملین پاونڈ میں فروخت کیا گیا تھا۔

سعودی شاہی خاندان کے ایک اور رکن شہزادہ ترکی بن سلمان آل سعود ہیں جو سعودی عرب کے بادشاہ کے نویں بیٹے اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے بھائی ہیں، وہ مونکریف (Moncrief) ہولڈنگز کے مالک ہیں، جو برٹش ورجن آئی لینڈ میں واقع ہے اور لندن میں ان کی 18 جائیدادیں ہیں، جن میں نائن ایلمز کے پنٹو ٹاور میں اپارٹمنٹس بھی شامل ہیں۔

اس برطانوی اخبار نے انگلینڈ میں تقریباً 200 جائیدادوں کی فہرست جاری کی ہے  جن میں لندن میں ہوٹل اور محلات اور اہم علاقوں میں ویلاز شامل ہیں جو خلیج فارس کے عرب ممالک بشمول متحدہ عرب امارات، سعودی عرب میں شاہی خاندانوں کے چند افراد کے ہیں۔

ٹیگس