امام خمینی کا اسلامی انقلاب اللہ کے قانون کو نافذ کرنے کیلئے
بانی انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید روح اللہ خمینی رحمتہ اللہ علیہ کی 29 ویں برسی کے موقع پر پاکستان میں مجالس عزا اور سیمینار منعقد ہو رہے ہیں۔
کراچی میں افطار عشائیہ کے موقع پر منعقدہ فکر امام خمینی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ حضرت امام خمینی(رح) کا انقلاب اللہ کی زمین پر اللہ کے قانون کو نافذ کرنے کیلئے تھا، امام خمینی قدس سرہ ایک عارف باللہ اور ایسے عالم ربانی تھے جنکی دوستی و دشمنی خدا کی خاطر تھی۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ حضرت امام خمینی(رح) وہ عظیم عالمی اسلامی رہنما تھے، جنہوں نے امت مسلمہ کو استعماری طاقتوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کا درس دیا، ان کی آواز دنیا کی ان طاقتوں کے خلاف تھی، جو اسلام کی حقیقی تعلیمات کو مسخ کرکے دنیا بھر میں اسلام کی شکل میں امن پسند مذہب کا اجراء چاہتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ حضرت امام خمینی(رح) نے ایران میں انقلاب برپا کرکے اڑھائی ہزار سالہ شہنشاہیت کو سرنگوں اور رعونت و تکبر کے بت کو پاش پاش کیا اور امت مسلمہ کو بتایا کہ جہاں بھی اسلام کے تشخص کو خطرہ ہو، اس طرح توحید کا پرچار کیا جائے، ان کا انقلاب اللہ کی زمین پر اللہ کے قانون کو نافذ کرنے کے لئے تھا۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا حضرت امام خمینی(رح) نے ناموس دین کے دفاع کے لئے آواز بلند کی، ناموس دین کے دفاع کا یہ تقاضہ ہے کہ دین کتابوں اور الماریوں میں بند نہ رہے بلکہ دین کی اصلی تعلیمات بھی محفوظ رہیں اور معاشرے پر اللہ کے دین اور قانون کو نافذ بھی کیا جائے۔
مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ حضرت امام خمینی(رح) کے چاہنے والے اپنے رہبر کی آواز پر ظلم و ستم کے سامنے ڈٹے رہے لیکن سرنگوں نہیں ہوئے، حضرت امام خمینی(رح) نے کبھی رہنما ہونے کا دعویٰ نہیں کیا بلکہ دنیا بھر کے مسلمان ان کے طرز عمل سے متاثر ہوکر انہیں امت مسلمہ کا لیڈر سمجھتے تھے، مسلمانوں کے دلوں میں ان کی محبت موجزن تھی، ان کی رحلت جاں گداز پر ہر شخص غمزدہ اور ہر آنکھ اشکبار تھی۔ انہوں نے کہا کہ دور عصر کی طاغوتی قوتوں کا مقابلہ کرنے کے لئے حضرت امام خمینی(رح) کی حکمت، تدبر اور جرات کو اپنا طرز زندگی بنانا ہوگا۔
دوسری جانب علی مسجد جامعہ المنتظر لاہور میں وفاق المدارس الشیعہ اور حوزہ علمیہ جامعة المنتظر کے تعاون سے انقلاب اسلامی ایران کے بانی آیت اللہ العظمی سید روح اللہ خمینی رحمتہ اللہ علیہ کی 29 ویں برسی کی تقریب منعقد ہوئی، جس سے مولانا اعجاز حسین حیدری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی میں رہبر کے کردار کے حوالے سے امام خمینیؒ کی شخصیت کے نمایاں پہلو اخلاص اور حکم خداوندی کی بجا آوری اور امت مسلمہ کا اتحاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ حضرت امام خمینی(رح) نے اسلام اور مسلمانوں کے مشترکہ دشمن کی ہمیشہ نشاندہی کی اور مسلکی مفادات کے بجائے دین مبین کے اجتماعی مفادات کیلئے بھرپور کوششیں کیں۔
مولانا اعجاز حیدری نے واضح کیا کہ حضرت امام خمینی(رح) نے اسلام اور مسلمانوں کے مشترکہ دشمن کی ہمیشہ نشاندہی کی اور مسلکی مفادات کے بجائے دین مبین کے اجتماعی مفادات کیلئے بھرپور کوششیں کی۔
انہوں نے کہا کہ بانی انقلاب اسلامی کی تمام تر توجہ فقط مملکت ایران ہی نہیں بلکہ عالم اسلام اور تمام مسلمانوں کیلئے ہوتی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ 4 جون 1989ء کو انہیں آخری سفر پرالوداع کہنے والوں کی تعداد اس سے کئی گنا زیادہ تھی جنہوں نے 10 سال قبل پہلوی بادشاہت کے خاتمے اور انقلاب اسلامی کے آنے پر 1979ء میں فرانس سے تہران پہنچنے پر ان کا والہانہ استقبال کیا تھا۔