Sep ۲۰, ۲۰۱۸ ۱۴:۲۵ Asia/Tehran
  • یوم عاشورہ کے موقع پر کربلائے معلی میں قیامت کا منظر

یوم عاشورہ یعنی نواسہ رسولۖ حضرت اباعبداللہ الحسین اور آپ کے بہتر باوفا اصحاب کو شہید کئے جانے کی تاریخ کے موقع پر عراق اور ایران سمیت پوری دنیا کے مختلف ملکوں میں عزاداروں کا شور گریا اور شور ماتم جاری ہے اور پوری دنیا کی فضا یاحسین کے نعروں سے گونج رہی ہے، راہ حق و صداقت کا ہر راہی گریا کناں ہے اور ہرطرف کربلا کے مجاہدوں کا ذکر مصائب ہو رہا ہے۔

عراق کے مقدس شہروں خاص طور سے کربلائے معلی میں عزاداروں کے گریا و اشک غم اور نوحہ خوانی و سینہ زنی کی آوازوں اور یا حسین، یاعباس کے نعروں، حسینی چاہنے والوں کی رونے اور سر و سینہ پیٹنے اور گڑگڑانے کے ساتھ قیامت کا منظر بپا ہے۔

دسیوں لاکھ حسینی عزادار یوم عاشورہ کی عزاداری میں بچشم گریا نواسہ رسولۖ اور آپ کے باوفا اصحاب و انصار کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔

ہرطرف نالہ و آہ و بکا اور نوحہ خوانی و سینہ زنی کی آوازیں بلند ہیں اور بین الحرمین میں کہرام مچا ہوا ہے جہاں عراق اور ایران سمیت دنیا کے مختلف ملکوں منجملہ پاکستان، ہندوستان اور افغانستان سے پہنچنے والے عزاداروں اور غمگساروں کا جم غفیر ہے۔ عراق کے دیگر مقدس شہروں نجف اشرف، کاظمین، اور سامرا میں بھی حسینی عزاداروں اور ماتمی انجمنوں کا جلوس رواں دواں ہے اور یہ سلسلہ تاسوعائے حسینی سے ہی جاری رہا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے مختلف شہروں میں بھی تاسوعائے حسینی کی مناسبت سے ماتمی انجمنوں کی سینہ زنی اور نوحہ خوانی کا سلسلہ جاری رہا اور یوم عاشورہ کے موقع پر لوگ گھروں سے باہر لبیک یاحسین یا ابالفضل العباس کے نعرے لگاتے رہے۔ بچے، بوڑھے، جوان سبھی عزاداری میں مشغول رہے اور شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرتے رہے۔

مقدس شہر مشہد میں فرزند روسل خصرت امام علی رضا علیہ السلام میں تاسوئے کی رات یعنی شب تاسوعاکا خطبہ حسینی بھی پڑھا گیا جہاں لوگوں کا شورو گریا بلند رہا۔ عاشورہ کی مناسبت سے دنیا کے مختلف دیگر ملکوں منجملہ لبنان کے دارالحکومت بیروت، شام میں زینبیہ کے علاقے میں عزاداروں کا مجمع کھچاکھچ بھرا رہا اور مسلسلل ذکر و مصائـب کے ساتھ ساتھ ماتم و سینہ زنی ہوتی رہی۔

دنیا کے اور بھی ملکوں منجملہ افغانستان، پاکستان، ہندوستان اور بنگلہ دیش سمیت مختلف ملکوں میں شب تاسوعا کی مناسبت سے نواسہ رسولۖ اور بہتر اصحاب باوفا کے مصائب پر گریا اور نوحہ خوانی و سینہ زنی ہوتی رہی۔

عاشورا وہ دن ہے جب حضرت امام حسین (ع) نے میدان کربلا میں حق و باطل، علم و جہل، رضائے الٰہی اور خواہشات نفسانی کے درمیان حد فاصل قائم کرنے والی وہ عظیم و بے مثال قربانی پیش کی کہ محرم الحرام کی نسبت ہی امام عالی مقام سے ہوگئی۔ حضرت امام حسین (ع) کی ذات اقدس اور ان کا مقصد شہادت اتنا بلند ہے کہ ضروری نہیں ہر ذہن ان فضائل، مراتب اور راہ خدا میں اس بے مثال قربانی کا احاطہ کرسکے، جو خاندان نبوت نے میدان کربلا میں پیش کی۔

یومِ عاشور جہاں امام عالی مقام اور ان کے عظیم رفقاء کو بھرپور خراجِ عقیدت پیش کرنے کا دن ہے وہیں یہ دن ہمیں اس بات کا بھی احساس دلاتا ہے کہ ہم واقعہ کربلا کی اصل روح اور پیغام کو دلی طور پر سمجھیں اور امام حسین (ع) کی جانب سے ایثار و قربانی کی لازوال مثال پر حقیقی معنوں میں عمل پیرا ہونے کے لئے اپنے عزم کا اعادہ کریں۔

دس محرم سنہ اکسٹھ ہجری کی تاریخ وہ تاریخ ہے جب فرزند رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کو کربلا کے میدان میں ان کے اصحاب و انصار کے ساتھ تین دن کا بھوکہ اور پیاسہ شہید کر دیا گیا تھا۔

ٹیگس