Oct ۱۲, ۲۰۱۸ ۱۹:۰۴ Asia/Tehran
  • شام: ادلب کے مضافاتی علاقوں میں دہشت گردوں کے کئی کمانڈروں کی ہلاکت

شمال مغربی شام کے صوبے ادلب کے مختلف علاقوں میں جبہت النصرہ دہشت گرد گروہ کے کم از کم چار سرغنہ ہلاک ہو گئے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں سے وابستہ ذرائع ابلاغ نے جمعرات کے روز اعلان کیا ہے کہ صوبے ادلب کے مغرب میں جبہت النصرہ دہشت گرد گروہ کا ایک اہم سرغنہ ابو مصعب الدیری نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں ہلاک ہو گیا۔
جبکہ ادلب کے جنوب مغرب میں بھی محمد ابو اسلام نامی ایک دہشت گرد سرغنہ مارا گیا ہے۔ ادلب کے جنوب مغرب میں واقع علاقے معراتہ میں بھی تحریرالشام کا ایک دہشت گرد کمانڈر اور سعودی دہشت گرد ابو یوسف الجزراوی، نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ میں ہلاک ہوا ہے۔الجزراوی، جبہت النصرہ کے کمانڈر جنرل ابو محمد الجولانی کا سیکورٹی اور انٹیلی جینس مشیر بھی تھا۔
دہشت گردوں سے وابستہ ذرائع ابلاغ نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ ادلب کے جنوب میں تحریرالشام کا ایک اور فوجی کمانڈر ابواللیث المصری ہلاک ہو گیا۔ اسے بھی نامعلوم افراد نے فائرنگ کا نشانہ بنایا۔
دریں اثنا روس کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ ایک ہزار سے زائد دہشت گرد اپنے جنگی سازوسامان کے ساتھ ادلب کے حائل علاقے سے نکل گئے ہیں۔
ادلب، شام کا واحد ایسا علاقہ بچا ہے جو یورپ و امریکہ کے حمایت یافتہ مسلح دہشت گردوں کے قبضے میں ہے اور شامی فوج اس علاقے کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔
شام سے ہی ایک  اور رپورٹ کے مطابق دیرالزور کے مشرقی مضافات میں سعلو میں دہشت گردوں کے ہاتھوں اس وقت کی بچھی ہوئی بارودی سرنگ کے دھماکے میں کم از کم بارہ بچے زخمی ہو گئے۔ ان بچوں کو دیرالزور کے الاسد اسپتال منتقل کردیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ دو بچوں کی حالت تشویش ناک ہے۔
دیرالزور میں دہشت گردوں نے مختلف رہائشی علاقوں، مکانات اور پبلک مقامات نیز گاڑیوں، موٹر سائیکلوں یہاں تک کہ بچوں کے کھلونوں کو دھماکہ خیز مواد سے لیس کر دیا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ ان دہشت گردوں کو کس حد تک دھماکہ خیز مواد تک دسترسی حاصل ہے۔
واضح رہے کہ شام کا بحران امریکہ اور بعض مغربی نیز بعض عرب و علاقے کے بعض ملکوں کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے حملے اور جارحانہ کارروائیوں کے نتیجے میں شروع ہوا ہے جبکہ شام میں بحران پیدا کئے جانے کا مقصد علاقے میں طاقت کا توازن غاصب صیہونی حکومت کے مفاد میں تبدیل کرنا رہا ہے تاہم شامی فوج نے اسلامی جمہوریہ ایران کی فوجی مشاورت اور روس کی حمایت سے بیشتر علاقوں سے داعشی دہشت گردوں کا صفایا کر دیا ہے اور باقی بچے علاقے میں بھی دہشت گرد اب اپنے زوال کی راہ پر چل نکلے ہیں۔

ٹیگس