اعلی صیہونی عہدیدار کا دورہ سعودی عرب و متحدہ عرب امارات
اسرائیل کی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ نے اپنے دورہ ریاض میں مختلف سعودی حکام سے ملاقات کی ہے۔
بیت المقدس سے شائع ہونے والے اخبار المنار نے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے اسرائیل کی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ مائر بن شبات کو خلیج فارس تعاون کونسل کے بعض عرب ملکوں کے دورے پر روانہ کیا ہے تاکہ وہ نتن یاہو کے ان ملکوں کے دورے کی تیاری مکمل کر سکیں۔
اسرائیل کی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ مائر بن شبات ان عرب ملکوں کے دورے کے پہلے مرحلے میں ریاض پہنچے جہاں انھوں نے سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولیعہد بن سلمان سے مذاکرات کئے۔
الگ الگ ہونے والی ان ملاقاتوں میں اسرائیل کی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ مائر بن شبات نے ترکی کے شہر استنبول میں سعودی قونصل خانے میں مخالف صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے معاملے میں سعودی عرب کے لئے اسرائیل کی حمایت پر تاکید کی۔
چند گھنٹے کے اپنے دورے میں انھوں نے امریکہ کے سینچری ڈیل منصوبے کو آگے بڑھانے اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لائے جانے میں آل سعود حکومت کے کردار کو سراہا اور اس سلسلے میں تفصیل سے گفتگو کی۔
اسرائیل کی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ مائر بن شبات ریاض کا اپنا دورہ مکمل کر کے ابوظہبی کے لئے روانہ ہوئے جہاں انھوں نے متحدہ عرب امارات کے سربراہ محمد بن زائد سے بھی اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو کے دورہ ابوظہبی کے بارے میں گفتگو کی۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنیامین نتن یاہو رواں سال کے اختتام سے پہلے پہلے بحرین کا بھی دورہ کرنے والے ہیں اور ان کے اس دورے کے لئے تیاریاں بھی مکمل ہو گئی ہیں۔ نتن یاہو منامہ کا دورہ کرنے کے بعد ہی متحدہ عرب امارات کے دورے پر ابوظہبی پہنچیں گے۔
نتن یاہو کے ان دوروں کے بعد سعودی ولیعہد بن سلمان مقبوضہ فلسطین کا دورہ کریں گے جہاں سینچری ڈیل منصوبے پر عمل درآمد کی راہ ہموار کی جائے گی۔
سینچری ڈیل منصوبے پر عمل درآمد کے لئے اسرائیل کے اتحادی عرب ملکوں کے حکمرانوں کے تعاون کی اشد ضرورت ہے تاکہ وہ فلسطینی قیادت اور فلسطینی قوم پر زیادہ سے زیادہ دباؤ اور دھونس دھمکی کے ذریعے فلسطینی قوم کو سینچری ڈیل منصوبے کو قبول کرنے پر مجبور کر سکیں۔