امریکی فوج کا پہلا دستہ شام سے نکل گیا
امریکی فوجیوں کا پہلا دستہ شام سے باضابطہ طور پر باہر نکل گیا۔
ترک خبر رساں ایجنسی اناتولیہ کے مطابق پچاس امریکی فوجیوں کا پہلا دستہ جمعے کے روز شمالی مشرقی شام میں قائم فوجی ڈپو میں موجود تمام تر سامان اور ایمونیشن کے ساتھ عراق کی جانب روانہ ہو گیا ہے۔
مذکورہ فوجی ڈپو، پی کے کے اور پی وائی جی کے مسلح دستوں کو اسلحے کی فراہمی کا اہم ترین مرکز شمار ہوتا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دہشت گردوں کے ذریعے صدر بشار اسد کی حکومت کے خاتمے کی کوشش میں ناکامی کے بعد انیس دسمبر کو شام سے اپنے فوجیوں کو واپس بلانے کا اعلان کیا تھا۔
امریکہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ کے بہانے غیر قانونی طور پر شام میں داخل ہوا تھا اور اس نے اپنے دو ہزار فوجی شام میں تعینات کیے تھے۔
دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بہانے شام میں امریکہ کی غیر قانونی موجودگی ایسے میں جاری تھی جب صدر ٹرمپ نے اپنی انتخابی کمیپین کے دوران متعدد بار اس کا اعتراف کیا تھا کہ داعش سمیت مختلف دہشت گرد گروہوں کو امریکہ نے قائم کیا تھا۔