Mar ۲۲, ۲۰۱۹ ۰۹:۳۹ Asia/Tehran
  • کربلا کی شیر دل خاتون حضرت زینب کبری(س) کی رحلت

ثانئ زہرا حضرت زینب کبری سلام اللہ علیھا پیدائشی طور پرغیر معمولی فہم و فراست کی حامل تھیں اورصبر و استقامت و ایثار کی پیکر تھیں۔

کربلا کی شیر دل خاتون کا نام بھی آپ کے جد نامدار حضرت محمدؐ نے “زینب” رکھا؛ یعنی باپ کی زینت۔ آپ کے مختلف القابات میں سے “عقیلہ” سب سے مشہور ہے۔ آپ ماں باپ دونوں طرف سے ہاشمی ہیں۔ وراثت، نسب، حافظہ، معاشرہ اور ارادے سے مربوط تمام عوامل جو ایک انسان کی تقدیر ساز حیثیت کی حامل ہیں، بطور اتم آپ میں موجود تھے۔ یہی وجہ ہے کہ آپ حیا میں حضرت خدیجہ (س) کی مانند، عفت میں اپنی مادر گرامی حضرت فاطمہ (س) جیسی اور فصاحت و بلاغت میں اپنے والد گرامی کی شبیہ تھیں، حلم اور غیر معمولی صبر میں آپ اپنے بھائی حضرت حسنؑ سے مشابہت رکھتی تھیں اور بہادری و قوت قلبی میں آپ حضرت حسینؑ کی مانند تھیں۔

آپ کی نشو و نما مدینے میں حضرت علیؑ، حضرت فاطمہ (س)، حضرت حسنؑ اور حضرت حسینؑ کے ہاں انجام پائی۔ ابتدا میں آپ نے رسول خدا (ص) کے نور کے سائے میں پھر حضرت فاطمہ (س) و حضرت علیؑ کے یاروں اور خاندان نبوت کی ممتاز خواتین اور ان کی شاگردوں کے زیر سایہ پرورش پائی۔ بنابرایں آپ نے رسالت و  امامت کے گھرانے میں آنکھ کھولی اور آپ نبوی، علوی اور فاطمی خصائص و کمالات کی وارث قرار پائیں۔ آپ کے جد امجد محمد مصطفٰی (ص) مالک کون و مکان ہیں۔

آپؑ نے کوفہ میں اسیری کی حالت میں جو خطبے دیئے، ان سے بنو امیہ کے ہاتھوں کربلا میں سیدالشہداء کی شہادت اور دوسرے تمام جرائم کا پردہ چاک ہوا۔ آپؑ نے بنو امیہ کے فریب، دھوکے اور ان کے ظلم و ستم کی حقیقت کو فاش کیا۔ ظالم، غاصب اور فریب کار حاکموں کی طاقت کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا۔

حضرت فاطمۃ الزہراء کی بیٹی حضرت زینب (س) وہ عظیم ہستی ہیں کہ چودہ سو سال گزر جانے کے باوجود آج تک آپ کا کوئی ثانی نہیں۔ اس میں جہاں آپ کے نسب کا اثر ہے تو ساتھ ہی حسب بھی بے مثل ہے۔ آپ کی رحلت 15 رجب المرجب اور ولادت باسعادت 5 جمادی الاوّل  6 ہجری قمری ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران میں حضرت زینب (س) کی رحلت کے موقع پرعزاداری کا سلسلہ  جو کل رات سے شروع ہوا تھا بدستورجاری ہے۔

سحر عالمی نیٹ ورک غم و اندوہ کے اس موقع پر اپنے تمام سامعین ناظرین اور چاہنے والوں کی خدمت میں دلی تعزیت و تسلیت پیش کرتا ہے۔

ٹیگس