شام میں بیرونی مداخلت کی مذمت
شام کے صدر بشار اسد نے کہا کہ بیرونی طاقتیں شام کے اقتدار اعلی کو سلب اور سماجی ڈھانچے کو تباہ کرنا چاہتی ہیں۔
دارالحکومت دمشق میں سربیا کے اسقف اریناوس اور ان کے ہمراہ وفد سے بات چیت کرتے ہوئے صدر بشار اسد کا کہنا تھا کہ شام اور سربیا کے اندرونی معاملات میں بیرونی مداخلت کا مقصد اقتدار اعلی کو سلب اور سماجی ڈھانچے کو تباہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیرونی مداخلت کے خلاف شام اور سربیا کے عوام کی استقامت، دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان بات چیت اور تعاون کی مستحکم بنیاد ہیں تاکہ دونوں ملکوں میں بیرونی مداخلت کا مقابلہ کیا جا سکے۔
سربیا کے اسقف اریناوس نے بھی اس ملاقات میں اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ شام موجودہ حالات سے نکلنے میں کامیاب اور ایک موثر ملک کی حیثیت سے عالمی اسلام کی ترقی و استحکام اور خطے میں دوستی اور محبت کے فروغ میں اپنا تاریخی کردار ادا کرنے کے قابل ہو جائے گا۔
سربیہ کے اسقف کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے دورہ شام کے دوران دہشت گردی کے خلاف شامی عوام کے اتحاد اور یکجہتی کا قریب سے مشاہدہ کیا ہے اور ان مشاہدات نے ان کے اطمینان اور سکون میں دو چنداں اضافہ کیا ہے۔
درایں اثنا اطلاعات ہیں کہ شامی فوج دہشت گردوں کو پیچھے دھکیلتے ہوئے ادلب میں داخل ہو گئی ہے اور اس نے صوبہ ادلب کے نواحی علاقے القصابیہ ٹاؤن کو آزاد کرا لیا ہے۔
خبروں میں بتایا گیا ہے کہ شامی فوج نے پیر کے روز شمالی حماہ کے علاقے کفر نبودہ کی جانب سے پیشقدمی آغاز کیا اور القصابیہ کو آزاد کرانے کے بعد ادلب میں داخل ہو گئی۔
دہشت گردوں کے ساتھ براہ راست لڑائی سے پہلے شامی فضائیہ کے طیاروں اور توپ خانے نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر شدید بمباری اور گولہ باری بھی کی۔
جبہت النصرہ نامی دہشت گرد گروہ کے عناصر نے پچھلے چند روز کے دوران کفر نبودہ پر دوباہ قبضے کرنے کی غرض سے القصابیہ ٹاؤن سے شدید حملے کرتے رہے ہیں تاہم انہیں ناکامی سے دوچار ہونا پڑا ہے۔