اسرائیل کی جارحیت کا جواب دیا جائے گا، تحریک حماس
فلسطین کی تحریک حماس نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی قوم مقبوضہ بیت المقدس میں گھروں کو مسمار کرنے سے متعلق غاصب صیہونی حکومت کے جارحانہ اقدام کا جواب دے گی۔
اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے نائب سربراہ صالح عاروری نے کہا ہے کہ مجرم نسل پرست اور غاصب صیہونی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں درجنوں فلسطینیوں کو بے گھر کر کے اس بات کو واضح کر دیا ہے کہ وہ صرف استقامت کی زبان سمجھتی ہے۔
تحریک حماس نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس مسلمانان عالم سے امید لگائے ہوئے ہے کہ وہ اس شہر اور مسلمانوں کے مقدس مقامات کا بھرپور دفاع کریں گے۔
تحریک حماس کے نائب سربراہ نے اسلامی تعاون تنظیم سے مطالبہ کیا کہ وہ ہنگامی اجلاس تشکیل دے کر غاصب صیہونی حکومت کی جارحانہ پالیسیوں اور فلسطینیوں کے مکانات قبضائے جانے کے بارے میں ٹھوس فیصلہ کرے۔
تنظیم آزادی فلسطین کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے سیکریٹری نے بھی جنوب مشرقی بیت المقدس میں فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کئے جانے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ تمام سمجھوتوں کو منسوخ کئے جانے کا لائحہ عمل تیار کیا جا رہا ہے۔
صائب عریقات نے جنوب مشرقی بیت المقدس کے علاقے وادی الحمص میں غاصب صیہونی حکومت کے پیر کے روز کے تخریبی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت نے اپنی توسیع پسندانہ پالیسیوں کے ذریعے امن کی کوئی گنجائش باقی نہیں چھوڑی ہے۔
تنظیم آزادی فلسطین کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے سیکریٹری نے پی ایل او کے ارکین کی ہنگامی نشست کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ تمام سمجھوتوں کو منسوخ کئے جانے کا لائحہ عمل تیار کیا جا رہا ہے۔
صائب عریقات نے بین الاقوامی عدالت انصاف سے مطالبہ کیا کہ وہ جنوب مشرقی بیت المقدس کے علاقے وادی الحمص میں غاصب صیہونی حکومت کے پیر کے روز کے تخریبی اقدام کا فوری طور پر جائزہ لے۔
دریں اثنا اقوام متحدہ نے جنوب مشرقی بیت المقدس کے علاقے وادی الحمص میں غاصب صیہونی حکومت کے فلسطینی گھروں کی مسماری سے متعلق اقدام کو روکے جانے کا مطالبہ کیا۔
اقوام متحدہ نے صیہونی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے گھروں کو توڑنے کا سلسلہ بند کرے۔
ایمنسٹی انٹر نیشنل نے بھی جنوب مشرقی بیت المقدس کے علاقے وادی الحمص میں غاصب صیہونی حکومت کے پیر کے روز کے تخریبی اقدام کی شدید مذمت کی۔
حکومت فرانس نے بھی جنوب مشرقی بیت المقدس کے علاقے وادی الحمص میں غاصب صیہونی حکومت کے پیر کے روز کے تخریبی اقدام کو قابل مذمت قرار دیا ہے۔
یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی کی ترجمان مایا کوچیان چیچ نے بھی ایک بیان میں جنوب مشرقی بیت المقدس کے علاقے وادی الحمص میں غاصب صیہونی حکومت کے پیر کے روز کے تخریبی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ اعلان کیا کہ یورپی یونین کے دیرینہ موقف کی بنیاد پر اسرائیلی حکام سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کا سلسلہ فوری طور پر بند کردے۔
صورباہر کے علاقہ میں فلسطینیوں کے سو سے زائد گھروں کو منہدم کیا جا رہا ہے، بلڈوزر اور سیکڑوں فوجی ظالمانہ کارروائی میں مصروف ہیں۔ فلسطینیوں کے احتجاج اور بین الاقوامی تنقید کے باوجود گاؤں صورباہر میں ایک سو گھروں کو مسمار کیا جا رہا ہے۔
سیکڑوں فوجیوں کے ہمراہ اسرائیلی حکومت نے بلڈوزر بھیجے جنہوں نے فلسطینیوں کو درندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گھروں سے نکلنے کا موقع بھی نہیں دیا اور بلڈوزر گھروں پر چڑھا دیئے، مظلوم فلسطینی اپنی آنکھوں کے سامنے گھروں کو ملبے کا ڈھیر بنتا دیکھتے رہے اور سوائے آنسو بہانے اور احتجاج کے سوا کچھ نہ کر سکے۔
یہ ایسے میں ہے کہ صیہونیوں کی جاری بربریت اور فلسطینیوں پر زندگی تنگ کرنے کے واقعات میں اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی ادارے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہیں۔
غاصب صیہونی حکومت فلسطینیوں کے گھروں اور مکانات نیزعمارتوں کو تباہ اور فلسطینی علاقوں میں صیہونی بستیاں تعمیر کر کے فلسطینیوں کے ان علاقوں کا جغرافیائی نقشہ تبدیل اور انھیں صیہونی رنگ دے کر فلسطینیوں کے ان علاقوں پر اپنے تسلط کو مضبوط و مستحکم بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔