فلسطینی سرزمینوں میں نئی تحریک انتفاضہ شروع کرنے کا مطالبہ
فلسطینی تنظیم عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے سیاسی روابط کے ادارے کے انچارج نے امریکی منصوبے سینچری ڈیل کے خلاف وسیع تر تحریک انتفاضہ شروع کئے جانے پر زور دیا ہے۔
فلسطینی تنظیم عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے سیاسی روابط کے ادارے کے انچارج ماہر الطاہر نے فلسطینی گروہوں سے کہا ہے کہ وہ فلسطینی سرزمینوں میں بڑے پیمانے پر انتفاضہ کا آغاز کر دیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ تحریک انتفاضہ فلسطینیوں کے خلاف تیار کئے گئے منصوبوں یعنی سینچری ڈیل کو ناکام بنانے کے لئے ہونی چاہئے- ماہر الطاہر نے سینچری ڈیل کے ذریعے فلسطینیوں پر نئے حالات مسلط کرنے کے لئے فلسطینیوں کی تحریک مزاحمت کے دشمنوں کی کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سینچری ڈیل کو ناکام بنانے کے لئے سب کو ایک پالیسی اور حکمت عملی تیار کرنی ہو گی-
اس سے پہلے فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے بھی امریکی منصوبے سینچری ڈیل کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ فلسطین کا سودا نہیں کیا جا سکتا-
شرمناک امریکی منصوبے سینچری ڈیل کے مطابق بیت المقدس صیہونی حکومت کے حوالے کر دیا جائے گا، فلسطینی پناہ گزینوں کو وطن واپس لوٹنے کی اجازت نہیں ہو گی اور صرف غزہ اور غرب اردن کے ایک محدود علاقے میں ہی فلسطین کی حکومت ہو گی-
اس درمیان صیہونی حکومت کی فوج نے گذشتہ تین روز کے دوران چھے فلسطینیوں کی شہادت کا انتقام لینے کے لئے حماس کے ممکنہ ردعمل کے خوف سے غزہ کی سرحد کے قریب آئرن ڈوم کی تقویت کر دی ہے-
اسرائیلی اخبار ہاآرتض نے لکھا ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیراعظم نتن یاہو پر بھی پارلیمانی الیکشن سے قبل صیہونی فوجیوں اور فلسطین کی مزاحمتی تحریکوں کے درمیان لڑائی سے وحشت طاری ہے-
مذکورہ اخبار نے غزہ کے بارے میں نتن یاہو کی پالیسی پر اسرائیل کی دائیں اور بازو کی جماعتوں کی تنقیدوں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ تجربے نے ثابت کیا ہے کہ جب بھی جنگ ہوئی ہے اسرائیلی وزیراعظم کو شسکت کا سامنا ہوا اور ہر بار صیہونی حکومت کو حماس کے مقابلے میں ہزیمت اٹھانی پڑی ہے-
اس سے پہلے صیہونی حکومت میں لیبر پارٹی کے سربراہ عمیربیرتز نے اعتراف کیا تھا کہ صیہونی حکومت کے وزیراعظم کو حماس سے جنگ کرنے میں بری طرح سے خوف لاحق ہے-