جنوبی سعودی عرب پر ڈرون حملہ، سعودی اتحادی فوجیوں کی یمن میں پناہ
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ڈرون یونٹ نے جنوبی سعودی عرب کے ابہا ایرپورٹ پر ایک بار پھر ڈرون حملہ کیا ہے۔اسی کے ساتھ یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے بتایا ہے کہ حالیہ دنوں میں، سعودی اتحاد میں شامل منصور ہادی کی ملیشیا کے دو ہزار سے زائد افراد نے یمنی فوج کی پناہ حاصل کی ہے۔
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ڈرون یونٹ نے جنوبی سعودی عرب کے ابہا ایرپورٹ پر ایک بار پھر ڈرون حملہ کیا اور اس ایرپورٹ کو قاصف ٹو کے، قسم کے کئی ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا۔ابہا ہوائی اڈے پر کئے جانے والے ڈرون حملے میں ہونے والے ممکنہ نقصان کے بارے میں ابھی کوئی رپورٹ نہیں ملی ہے۔حالیہ دنوں میں جنوبی سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں فوجی ٹھکانوں پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی جانب سے مسلسل اور شدید ترین میزائل و ڈرون حملے انجام پائے ہیں اور یہ ایسے میں ہے کہ سعودی عرب میں تعینات پیٹریاٹ میزائل بھی ان حملوں کو ناکام نہیں بنا سکے ہیں۔جبکہ ان حملوں میں جن اہداف کو نشانہ بنایا گیا وہ تباہ ہوئے ہیں - یہی وجہ ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوابی حملے اب سعودی عرب کے لئے ڈراؤنے خواب میں تبدیل ہو گئے ہیں۔ابہا ایرپورٹ کو یمن کے خلاف وحشیانہ جارحیت میں استعمال کیا جاتا رہا ہے اور اس ہوائی اڈے پر جنگی طیاروں کو ایندھن بھی فراہم کیا جاتا رہا ہے۔اس قسم کے حملوں سے قبل یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے یمن پر سعودی اتحاد کی جاری جارحیت کے نتائچ پر سخت خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یمنی عوام سعودی اتحاد کی جارحیت کا جواب دینے سے دریغ نہیں کریں گے۔انھوں نے یمن کے خلاف جنگ اور یمنی عوام کے خلاف گذشتہ پانچ برسوں کے وحشیانہ ترین جرائم کا ذمہ دار بھی سعودی اتحاد کو قرار دیا۔دوسری جانب یمنی فوج کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ چند ہفتوں کے دوران سعودی اتحاد کے دو ہزار سے زائد جنگجوؤں نے یمن میں پناہ لی ہے۔سعودی اتحاد کے فوجیوں کی جانب سے ان کے ٹھکانوں پر مسلسل ہونے والے حملوں کے بعد یہ جنگجو فرار کا راستہ اختیار کررہے ہیںیمن کے فوجی ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ یہ افراد سعودی اتحاد کے فریب میں آگئے تھے اس لئے انہیں معاف کردیا جائے گا جبکہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس ان فوجیوں کو تحفظ بھی فراہم کرے گی۔گذشتہ ایک ماہ کے دوران جنوبی سعودی عرب کے علاقوں عسیر، جیزان اور نجران سے دسیوں فوجی کمانڈروں سمیت سعودی اتحاد کے فوجیوں نے جنگی مورچوں سے راہ فرار اختیار کرتے ہوئے یمن کے صوبوں تعز، البیضا اور مآرب نیز مغربی یمن کے ساحل پر پناہ لی ہے۔سعودی اتحاد کے فرار ہونے والے ان افراد کا کہنا ہے کہ سعودی اتحاد کے جارح فوجی ان کی توہین کرتے ہوئے جنگی موچوں پر ان سے انسانی ڈھال کے طور پر استفادہ کرتے رہے ہیں۔