امریکہ اور طالبان معاہدہ قانونی بنیادوں سے عاری ہوگا، اشرف غنی
Aug ۲۴, ۲۰۱۹ ۱۹:۴۷ Asia/Tehran
افغانستان کے صدر اشرف غنی نے امریکہ اور طالبان کے درمیان ممکنہ امن معاہدے کو قانونی بنیادوں سے عاری قرار دیا ہے۔
مقامی ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی نے ایک بار پھر اپنے اس موقف کا اعادہ کیا کہ کسی بھی امن معاہدے میں حکومت افغانستان کی براہ راست شرکت ضروری ہے۔امریکہ اور طالبان کے درمیان ممکنہ امن معاہدے پر دستخط کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی بھی معاہدہ قانونی بنیادوں سے عاری ہوگا۔افغان صدر نے کہا کہ امن معاہدے پر صرف حکومت افغانستان ہی دستخط کرسکتی ہے کسی اور کو یہ اختیار حاصل نہیں۔صدر اشرف غنی نے کہا کہ ان کی حکومت سرکاری مذاکرات کاروں کے وفد کے ارکان کا انتخاب کر رہی ہے اور اس کا جلد اعلان کردیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ طالبان افغانستان کا ایک حصہ ضرور ہیں لیکن انہیں فیصلہ کرنے کا حق نہیں ہےافغانستان کے صدر نے اپنے ملک میں موجود غیر ملکی فوجیوں کو حکومت افغانستان اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات میں روکاوٹ قرار دیا۔قابل ذکر ہے کہ افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کا نواں دور قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جاری ہے جسے مغربی ممالک امن مذاکرات کا نام دے رہے ہیں۔طالبان کے ایک ترجمان نے کہا کہ آئندہ چند روز میں امریکہ اور طالبان کے درمیان امن معاہدے پر دستخط کیے جانے کا امکان ہے۔