Oct ۲۳, ۲۰۱۹ ۱۷:۱۲ Asia/Tehran
  • لبنان میں گذشتہ سات دنوں سے مظاہروں کا سلسلہ جاری

لبنان میں گذشتہ سات دنوں سے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور مظاہرین نے ملک کے مختلف علاقوں میں عوام سے ہڑتال کرنے کی اپیل کی ہے

لبنانی مظاہرین نے اپنے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ملک کے مختلف علاقوں کے عوام سے اقتصادی بحران اور حکام کی مالی بدعنوانیوں کے خلاف اپنی احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے ۔ سیکورٹی اہلکاروں کی جانب سے شاہراہوں اور رابطہ سڑکوں کو کھولنے کی کوششوں کے باوجود ملک بھر میں خاص طور سے دارالحکومت بیروت میں دسیوں سڑکیں بند ہیں۔ مظاہرین بدستور لبنان کے بڑے شہروں منجملہ طرابلس اور صور کی شاہراہوں اور چوراہوں پر دھرنا دیئے بیٹھے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ انھیں حکومت کا منظور شدہ پروگرام اور پیکج قبول نہیں ہے۔ درایں اثنا لبنان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری اور وزیر اعظم سعد حریری نے ٹیلی فون پرگفتگو کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ مظاہرین کا حکومت کو برخواست کرنے یا کابینہ میں تبدیلی یا بعض وزراء کی برطرفی کا مطالبہ ناقابل قبول ہے۔ مظاہرین نے بیروت میں ایک بیان جاری کر کے حکومت کے مستعفی ہونے اور موجودہ کابینہ میں موجود وزراء کے علاوہ دیگر افراد پر مشتمل قومی حکومت تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔لبنان میں گذشتہ کئی دنوں سے ملک میں اقتصادی بحران اور ٹیکسوں میں اضافے کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔ درایں اثنا لبنانی مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم لے کر فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور امریکہ کا پرچم نذرآتش کر کے واشنگٹن کی پالیسیوں کے خلاف بھی احتجاج کیا۔ مظاہرین نے بیروت میں سینٹرل بینک کے سامنے دھرنا دے کر وزیراعظم سعد حریری کے مجوزہ منصوبے کے باوجود اپنے احتجاجی مظاہرے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔
لبنانیوں نے اس دھرنے میں نئے ٹیکس وضع کرنے اور بعض حکام کی مالی بدعنوانیوں پر احتجاج کیا اور کئی وزیروں کے استعفے کا مطالبہ کر کے امریکی حکام اور ملت فلسطین کو بھی اپنے احتجاج کا پیغام بھیج دیا ہے۔ مظاہرین نے صیہونی حکومت کا پرچم بھی نذر آتش کیا اور اس کی پالیسیوں پر احتجاج کیا۔ قابل ذکر ہے کہ لبنان میں جمعرات کی شام سے ملک کی معاشی صورت حال کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔