عبداللہ عبداللہ کی انتخابی کمیٹی اور الیکشن کمیشن کے درمیان مذاکرات ناکام
افغانستان کے صداراتی امیدوار عبداللہ عبداللہ کی انتخابی کمیٹی اور الیکشن کمیشن کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں۔
کابل میں عبداللہ عبداللہ کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ بابر فرہمند نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے جعلی ووٹوں کی منسوخی کا مطالبہ اب تک تسلیم نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر جعلی ووٹوں کو کینسل کردیا جائے تو ہمارے امیدوار کے ووٹ پچاس فی صد سے زیادہ ہوجائیں گے۔ انہوں نے افغانستان کے الیکشن کمیشن کو، جعلی ووٹوں کی منسوخی کے باضابطہ اعلان کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دی ہے۔ عبداللہ عبداللہ کی انتخابی کمیٹی کے سربراہ نے متنبہ کیا کہ اگر الیکشن کمیشن نے ان کے مطالبے پر توجہ نہ دی تو اس کے خلاف ملک گیر مظاہرے کیے جائیں گے۔قابل ذکر ہے کہ افغانستان کے بیشتر صدارتی امیدواروں نے جعلی ووٹوں کی منسوخی کے اعلان سے قبل ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے عمل کا بائیکاٹ کردیا ہے جس کی وجہ سے ملک کے سات صوبوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی معطل ہوگئی ہے۔افغانستان کے آزاد الیکشن کمیشن نے دو روز قبل اعلان کیا تھا کہ باقی ماندہ سات صوبوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی مکمل ہونے کے بعد ہی صدارتی انتخابات کے ابتدائی نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔