عبداللہ عبداللہ سے دہشت گرد امریکی فوج کے کمانڈر کی ملاقات
افغانستان میں صدارتی انتخابات کے نتائج کے اعلان کے بعد دہشت گرد امریکی فوج کے کمانڈر نے اشرف غنی کے حریف امیدوار عبداللہ عبداللہ سے ملاقات کی ہے
اس ملاقات میں جو کابل میں انجام پائی افغانستان میں دہشت گرد امریکی فوج کے کمانڈر اسکاٹ میلر اور چیف ایکزیکٹیو عبداللہ عبداللہ نے صدارتی انتخابات کے نتائج کے اعلان، ملک کی سیکورٹی کی صورتحال اور امن مذاکرات کے رک جانے کے بارے میں بات چیت کی - یہ ملاقات ایک ایسے وقت انجام پائی ہے جب اتوار کو افغانستان کے الیکشن کمیشن نے اعلان کیا تھا کہ محمد اشرف غنی نو لاکھ سے زائد ووٹ حاصل کرکے صدارتی انتخابات جیت گئے ہیں - اشرف غنی کے حریف امیدوار عبداللہ عبداللہ کو سات ہزار سے زائد ووٹ ملے اور وہ دوسرے نمبر پر رہے - عبداللہ عبداللہ نے انتخابی نتائج کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہماری شکایتوں کا جائزہ اور دھاندلی سے متعلق ہمارے انتخابی دفتر کی جانب سے کئے گئے قانونی اعتراضات پر غور کئے بغیر نتائج کا اعلان کردیا - عبداللہ عبداللہ کے انتخابی دفتر نے بھی کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے جن نتائج کا اعلان کیا ہے وہ دھاندلی سے متاثر ہے اور اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے - دوسری جانب ایک اور صدارتی امیدوار رحمت اللہ نبیل کی انتخابی مہم چلانے والے دفتر نے انتخابی نتائج کے اعلان کو جمہوریت کے خلاف بغاوت قراردیا ہے - رحمت اللہ نبیل نے کہا کہ صدارتی انتخابات کے نتائج کا اعلان جمہوریت اور عوامی امنگوں کے خلاف بغاوت ہے اور ہم اس کو مسترد کرتے ہیں - انہوں نے کہا کہ افغانستان کے الیکشن کمیشن نے غیرجانبداری کا خیال رکھے بغیر جانبدارانہ طریقے سے صدارتی انتخابات کے ابتدائی نتائج کا اعلان کردیا ہے- انہوں نے انتخابی شکایتوں کا جائزہ لینے والی کمیٹی سے کہا ہے کہ وہ مکمل غیرجانبداری کے ساتھ ووٹوں کی پھر سے صحیح طریقے سے گنتی کرے اور منظم طور پر دھاندلی کرنے والوں کو عدالت کے سپرد کرے - اس درمیان صدارتی انتخابات میں کامیاب قرار دئے جانے والے امیدوار عبداللہ عبداللہ نے انتخابی نتائج کے اعلان کا خیر مقدم کیا اور دیگر امیدواروں سے کہا ہے کہ وہ انتخابی نتائج کو قبول کرلیں۔