Feb ۰۴, ۲۰۲۰ ۰۶:۰۰ Asia/Tehran
  • علاقے کے اہم واقعات، کیا علاقے میں مزاحمتی محاذ مضبوط ہو رہا ہے؟ (دوسراحصہ)

تیسرا واقعہ شام میں رونما ہوا جہاں شامی فوج نے بہت تیز رفتار آپریشن کرکے حلب شہر کے نزدیک واقع بہت ہی اہم شہر خان طومان کو امریکا اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا ہے۔ یہ حلب سے دس کیلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اس لئے اس کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔

دوسری طرف صوبہ ادلب میں بھی اہم اسٹراٹیجک شہر معرۃ النعمان کو شامی فوج نے آزاد کرا لیا ہے۔ یہاں سے ادلب شہر کا فاصلہ 48 کیلومیٹر ہے۔ اس شہر کی آزادی کے بعد انتہا پسندوں کی سمجھ میں آ گیا ہے کہ وہ شامی فوج کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔

عراق میں حالات اس طرح کے ہیں کہ امریکا لاکھ انکار کے باوجود اپنے فوجیوں کو وہاں سے نکالنے پر مجبور ہے۔ ٹرمپ نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ عراق میں امریکی فوجیوں کی تعداد کم ہوتی جا رہی ہے۔

سوال یہ ہے کہ جب امریکا اور اس کے اتحادی اس علاقے میں کمزور پوزیشن میں ہیں اور ان کے مقابلے میں ڈٹا ہوا ایران کی قیادت والا محاذ مسلسل مضبوط ہوتا جا رہا ہے تو ان حالات میں فلسطین کے بارے میں ٹرمپ نے جس منصوبے کا اعلان کیا ہے اسے نافذ کون کروا پائے گا؟

رشا ٹوڈے نے اپنے مقالے میں صحیح لکھا کہ ٹرمپ تو سینچری ڈیل کو دونوں فریق کی فتح والی ڈیل کہتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان کا یہ بیان بھی اسی بیان کی طرح ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اب ہم نے داعش کو 100 فیصد شکست دے دی ہے۔

ایران کے رہبرانقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے ٹویٹر ہینڈل سے ان کے گزشتہ خطاب کے ایک حصے کو ری ٹوئٹ کیا گیا جس میں انہوں نے فرمایا تھا کہ فلسطین کے موضوع کو ہرگز فراموش نہیں کیا جائے گا، فلسطینی عوام اور تمام مسلمان قوم یقینی طور پر اٹھ کھڑے ہوں گے اور سینچری ڈیل کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

* سحر عالمی نیٹ ورک کا مقالہ نگار کے موقف سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے*

 

ٹیگس