May ۱۶, ۲۰۲۰ ۱۰:۳۰ Asia/Tehran
  • یمن پر سعودی اتحاد کے تابڑ توڑ حملے جاری

سعودی جارح اتحاد نے کل رات ایک بار پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یمن کے صوبے الحدیدہ پر حملہ کیا۔

المسیرہ ٹیلی ویژن چینل کی رپورٹ کے مطابق سعودی جارحین اور اس کے آلہ کاروں نے الحدیدہ کے التحیتا علاقے پر درجنوں مارٹر گولے داغے۔ اس حملے کے جانی اور مالی نقصان کے بارے میں ابھی تک کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی ہے۔

یمن کے خلاف جنگ اور جارحیت کا سلسلہ ایسے میں جاری ہے جب سویڈن میں صنعاء اور ریاض کے وفد کے مابین 18 دسمبر 2018 کو الحدیدہ میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا تاہم سعودی جنگی اتحاد نے اپنی ہی اعلان کردہ جنگ بندی کی ایک دن بھی پابندی نہیں کی اور اس اعلان کے محض چند گھنٹے بعد ہی یمن کے رہائشی علاقوں اور شہری اہداف کو زمینی اور فضائی حملوں کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب اور اس کے بعض اتحادی ممالک، امریکا اور دیگر ملکوں کی حمایت کے زیر سایہ مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے کر رہے ہیں اس عرصے میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید و زخمی جبکہ دسیوں لاکھ یمنی بے سر و سامانی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

مزید افسوس کی بات یہ کہ سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملے ماہ رمضان میں بھی تھمے نہیں ہیں اور روزانہ دسیوں بار اس مبارک مہینے کی حرمت کو پامال کرتے ہوئے سعودی اتحاد یمنی عوام پر گولہ یا بمباری کرتا ہے۔

سعودی عرب اپنے تمام تر وحشیانہ حملوں کے باوجود اپنا ایک بھی مقصد اب تک حاصل نہیں کر سکا ہے -

پچھلے چند برسوں کے دوران مکمل زمینی، سمندری اور فضائی محاصرے کے باوجود یمنی فورسز کی دفاعی طاقت میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

ٹیگس