کابل یونیورسٹی حملے کے ماسٹر مائنڈ کو سزائے موت کا حکم
افغانستان کی سپریم کورٹ نے کابل یونیورسٹی پر دہشت گردانہ حملے میں ملوث ایک اہم مجرم کو موت کی سزا سنائی ہے۔
وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آرین نے اپنے ایک ٹوئٹ میں اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے ملک کی سب سے بڑی یونیورسٹی پر دہشت گردانہ حملہ کرنے والے ایک مجرم محمد عادل کو موت کی سزا سنائی ہے۔
افغانستان کے نائب صدر امراللہ صالح نے گزشتہ سال چودہ نومبر کو اعلان کیا تھا کہ کابل یونیورسٹی حملے میں ملوث محمد عادل نامی شخص کو گرفتار کیا گیا ہے اور اس کا تعلق حقانی نیٹ ورک سے ہے۔
دو نومبر دوہزار بیس کو کابل یونیورسٹی میں کیے جانے والے دہشت گردانہ حملے میں بائیس افراد ہلاک اور چالیس زخمی ہوگئے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکہ نے طالبان اور حقانی نیٹ ورک سمیت مختلف دہشت گرد گروہوں کے خاتمے کے بہانے سن دوہزار ایک میں افغانستان پر لشکر کشی تھی اور لیکن یہ گروہ تاحال ختم نہیں ہوئے جبکہ افغان عوام امریکہ کو اپنے ملک میں جاری بدامنی اور دہشت گردی میں اضافے کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔