ملت شام دہشتگردوں کے مقابلے میں متحد ہے، مغربی پروپیگنڈوں کی کوئی اہمیت نہیں: بشاراسد
شام میں آج صدارتی انتخابات کے لئے ووٹ ڈالے جار ہے ہیں اور موجودہ صدر بشار اسد سمیت کل تین امیدواروں کے درمیان صدارتی مقابلہ جاری ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق شام میں صدارات انتخابات کے لئے ووٹنگ کا سلسلہ صبح سات بجے سے شروع ہوا جو اب بھی جاری ہے۔ شام کے موجودہ صدر بشار اسد اور ان کی اہلیہ نے دمشق کے مضافاتی شہر دوما میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔
شام کے صدر نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے بعد کہا کہ ملت شام دہشتگردی کے خلاف متحد ہے اور شام کے انتخابات کے بارے میں مغربی ممالک کے پروپیگنڈوں کو کوئی اہمیت نہیں دیتی۔ بشار اسد نے دوما کے عوام کو دہشتگردوں کے قبضے سے رہائی اور وطن واپسی کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں نے دوما پر قبضے کے بعد اس کی شبیہ خراب کرنے کی کوشش کی لیکن اس شہر کے اکثر باشندے حکومت کے ساتھ رابطے میں تھے۔ انہوں نے کہا کہ دوما اور الغوطہ کے عوام نے شامی فوج کے شانہ بشانہ دہشتگردوں کے خلاف جنگ کی اور شہادت کا نذرانہ پیش کیا۔
صدر بشار اسد نے کہا کہ ہمارا دورہ دوما ، اور انتخابات میں شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ شام کا کوئی علاقہ کسی دوسرے علاقے یا کوئی قبیلہ کسی دوسرے قبیلے کے خلاف برسر پیکار نہیں ہے۔ شام کے صدارتی انتخابات میں عبداللہ سلوم عبداللہ ، بشار اسد اور محمود مرعی کے درمیان مقابلہ ہے ۔